پاکستان کی 62 فیصد آبادی خون کی کمی کا شکار ہے رپورٹ

خون کی کمی کی بنیادی وجہ غذائی قلت بتائی ہے۔


Staff Reporter November 26, 2017
بچوں میں خون کی کمی کی شرح 8 گرام پائی گئی ہے۔ فوٹو : فائل

ماں بچہ پروگرام ایم این سی ایچ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کے ان 5 ممالک میں شامل ہوگیا جہاں 62 فیصد آبادی خون کی کمی کے مرض (اینیمیا) کا شکار ہے۔

پاکستان میں یونیسف اور دیگرکے اشتراک سے کیے جانیوالے سروے میں انکشاف کیاگیاہے کہ خون کی کمی اوردوران زچگی ایک لاکھ خواتین میں سے 178 جاں بحق ہو جاتی ہیں، نومولود ایک ہزار میں سے 55 فیصد غذائی کمی سے دم توڑ جاتے ہیں جب کہ ایک سال کی عمر کے ایک ہزار میں سے 78 جبکہ 5 سال کے ایک ہزار میں سے 98 بچے مر جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 45 فیصد سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، عام طور پر خواتین میں خون کی کمی کا مرض (اینیمیا) گوشت نہ کھانے سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں فولادکی بھی شدید کمی واقع ہو جاتی ہے۔

ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ پاکستان میں ہر 4 میں 3 افراد خون کی کمی کا شکار ہیں جس میں 80 فیصد بچے و خواتین بھی شامل ہیں، خون میںکمی کی شرح شہر کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں بہت زیادہ ہے، بچوں میں آلودہ پانی کے استعمال سے آنتوں میں کیٹرے ہو جاتے ہیں جو خون کی کمی کا سبب بنتے ہیں، شہری علاقوں میں خواتین میں ہیموگلوبن 7 سے8 گرام تک پائی گئی ہے، بچوں میں خون کی کمی کی شرح 8 گرام پائی گئی ہے جو طبی لحاظ سے کم ہے ،کمزوری، سانس پھولنا، چڑ چڑا پن، آنکھوں میں اندھیرا چھانا، بلڈ پریشر کم ہونا خون میں کمی کی علامات ہیں۔

ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ خون کی کمی کا شکار بچے مٹی یا چونا کھاتے ہیں جس سے بچوں میں پیٹ میں درد کی شکایت ہو جاتی ہے، بچے کے فضلے میں کیڑے بھی شامل ہوتے ہیں، بچوں میں غذائی قلت دور کرنے کیلیے پینے کا پانی ابالا ہوا ہونا چاہیے، خواتین گوشت کا استعمال کریں، خون کی کمی کا شکار 90 فیصد افرادکے جسم میں فولادکی کمی کی وجہ سے خون بننے کا عمل رک جاتا ہے جبکہ گوشت کے استعمال سے جسم میں فولادکی کمی دور ہوجاتی ہے اور صحت مند خون بننے کا عمل دوبارہ شروع ہوجاتا ہے، پانی ابال کے پینے سے آلودہ پانی میں موجود کیڑوں کے انڈے مر جاتے ہیں، ہیضہ، ٹائیفائیڈ اے کے جراثیم سے پاک ہو جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں