بصارت سے محروم کرکٹرزکی روشن کارکردگی

ورلڈ کپ میں میزبان پاکستان بلائنڈ ٹیم سے امیدیں وابستہ


Mian Asghar Saleemi November 26, 2017
پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل آئندہ سال جنوری میں ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گی۔ فوٹو : فائل

قدرت کسی سے ایک نعمت چھین لے تو اسے کئی اور طرح سے نواز دیتا ہے، اس کی سب سے واضح مثال ہمارے بلائنڈ کرکٹرز ہیں جو آنکھوں کی روشنی سے محرومی کے باوجود اپنے کھیل سے ملک وقوم کا نام روشن کئے ہوئے ہیں، ان میں سے بیشتر نہ صرف ملازمتوں سے محروم بلکہ ہمارے قومی کرکٹرز کی طرح لاکھوں میں تنخواہیں بھی وصول نہیں کرتے، بیشتر غریب گھروں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن اپنی جسمانی معذوری کے باوجود اپنے اہلخانہ پر بوجھ بننے کے بجائے وجہ افتخار بنتے ہیں۔

مجموعی طور پر پاکستان میں کھیلوں کی زوال پذیری تاریک مستقبل کا اشارہ سمجھی جا رہی ہے، ہاکی اور سکواش میں حکمرانی ختم ہو چکی، کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل نہیں جبکہ دیگر انفرادی نوعیت کے کھیلوں میں بھی ہمارے پلیئرز شرمندگی کے سوا کچھ بھی قوم کی جھولی میں نہیں ڈال سکے، اس اندھیر نگری میں خود بصارت کی روشنی سے محروم کرکٹرز روشن ستارے بنے ہوئے ہیں، بلائنڈ کرکٹرز پر مشتمل پاکستان ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل بھی ہے اور اس سے مزید فتوحات کی توقع بھی کی جا سکتی ہے، اس ٹیم کو جہاں مسلسل دو بار ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے وہاں اس کے بیشتر کھلاڑی متعدد عالمی ریکارڈزبنانے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

پہلا بلائنڈ ورلڈ کپ 1998 میں نئی دہلی ہوا، جس میں پاکستانی ٹیم نے فائنل تک تو رسائی حاصل کی لیکن جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسرا عالمی کپ 2002 میں بھارتی شہر چنائی میں ہوا جس میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو ہرا کر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا، پاکستانی کرکٹرزکی شاندار کارکردگی کو دیکھتے ہوئے حریف ٹیموں اور مبصرین نے قومی کپتان عبدالرزاق کو بلائنڈ ٹیم کا شعیب اختر، بہترین فیلڈر شارق یٰسین کو جونٹی رہوڈز اور شہباز کو جاوید میانداد قرار دیا، اسلام آباد میں شیڈول ورلڈ کپ2006 کی میزبانی پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل نے کی۔

پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو ہرا کر مسلسل دوسری بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا، عامر اشفاق ورلڈ کپ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے، عبدالرزاق نے بہترین فاسٹ بولر، محمد فیاض نے فیلڈر کا اعزاز حاصل کیا، قومی ٹیم نے اس ایونٹ میں نیوزی لینڈ کو 10 وکٹوں سے ہرا کر کئی عالمی ریکارڈز قائم کئے، پہلا حریف کو 21 رنز پر آؤٹ کرنا تھا، عامر اشفاق کے 6 اوورز میں 4 رنز کے عوض 5 وکٹ لینا، میزبان ٹیم کے خلاف صرف 7گیندوں پر ہدف حاصل کرنا اور میچ سب سے کم وقت وقت میں ختم ہونا، یہ ایسے عالمی ریکارڈز ہیں جس کی وجہ سے پوری قوم کو بلائنڈ کرکٹرز پر فخر ہے۔

2014ء میں جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دی۔ اب تک بلائنڈ ٹی ٹوئنٹی کپ کے دو ایونٹ ہوئے ہیں، دونوں میں پاکستان نے فائنل میں رسائی پائی،ان بڑی کامیابیوں کے باوجود قوم کے اصل ہیروز کی اکثریت بیروزگار ہے یا سرکاری، نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں معمولی معمولی نوکریاں کرنے پر مجبور ہے، جس کی وجہ سے ان کے گھر وں میں کسمپرسی کا راج ہے۔

پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل آئندہ سال جنوری میں ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گی،24 میں سے 17 میچ متحدہ عرب امارات جبکہ فائنل سمیت 7 پاکستان میں کھیلے جائیں گے، ایونٹ میں 7 ممالک کی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں جن میں آسٹریلیا، سری لنکا، ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں یواے ای جبکہ پاکستان، بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں پاکستان میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی، افتتاحی تقریب 7 جنوری کو پاکستان اور امارات میں بیک وقت منعقد ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔