اسلامی فوجی اتحاد کسی ملک یا مسلک کے خلاف نہیں راحیل شریف

دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تمام ریاستیں انفرادی طور پر کام کررہی ہیں لیکن ان کے پاس وسائل نہیں، سابق آرمی چیف


ویب ڈیسک November 26, 2017
اسلامی اتحاد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس کے تبادلے اور استعداد بڑھانے میں تعاون کرے گا، راحیل شریف فوٹو : اے ایف پی

LASHKAR GAH, AFGHANISTAN: اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کے سربراہ اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے ناسور کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اسے شکست دی۔

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ اسلامک ملٹری کاؤنٹر ٹیرارزم کولیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل (ر) راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے ناسور سے سب سے زیادہ مسلم امہ متاثر ہوئی، گزشتہ 6 برس میں دہشت گردی سے ہونے والی اموات میں سے 70 فیصد مسلم ممالک میں ہوئیں، پاکستانی عوام اور افواج نے بھی بے پناہ قربانیاں دیں، پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے ناسور کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اسے شکست دی۔



راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لیے تمام ریاستیں انفرادی طور پر کام کررہی ہیں لیکن انفرادی طور پر اس سے نمٹنے کے لیے مسلم ریاستوں کے پاس وسائل نہیں ہیں، اس لیے اسلامی فوجی ممالک کا اتحاد بنایا گیا جو کسی ملک یا مسلک کے خلاف نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہے، یہ اتحاد اپنے اتحادیوں کو دہشت گردی نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس کا تبادلہ اور استعداد بڑھانے میں تعاون کرے گا۔

یہ پڑھیں: اسلامی عسکری اتحاد کے پہلے اجلاس کا اعلان

واضح رہے کہ 41 ممالک کے فوجی اتحاد کا دوسال قبل اعلان کیا گیا تھا تاہم یہ اس کا باضابطہ طور پر پہلا اجلاس ہے جس کا افتتاح سعودی شہزادے اور وزیر دفاع محمد بن سلیمان نے کیا، اجلاس میں اتحادی ممالک کے وزرائے دفاع، سفیر اعلیٰ سعودی حکام اور دیگر شریک ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں