ویرات کوہلی بریڈمین کلارک اور اسمتھ سے آگے نکل گئے

بھارتی اسٹار کی بطور کپتان پانچویں ڈبل سنچری، سری لنکا کیخلاف 3 ہزار رنز بھی مکمل


Sports Desk November 27, 2017
اسٹار بیٹسمین کا 62ویں ٹیسٹ اننگز میں پانچواں 200 پلس اسکور ہے۔ فوٹو: فائل

ویرات کوہلی بطور کپتان پانچویں ڈبل سنچری داغ کر ڈان بریڈمین، مائیکل کلارک اور گریم اسمتھ سے آگے نکل گئے۔

بھارتی بیٹسمین نے سری لنکا کیخلاف ناگپور میچ کی دوسری اننگز میں 213 رنز بناکر سابق ویسٹ انڈین اسٹار برائن لارا کا ریکارڈ برابرکرلیا، بریڈمین،کلارک اورگریم اسمتھ 4، 4 ڈبل سنچویاں بنارکھی ہیں، اسٹار بیٹسمین کا 62ویں ٹیسٹ اننگز میں پانچواں 200 پلس اسکور ہے، وہ اس سے قبل ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور بنگلادیش کیخلاف بھی ڈبل سنچریاں بناچکے ہیں۔

واضح رہے کہ مجموعی طور پر بریڈمین 12 ڈبل سنچریاں بناکر سرفہرست ہیں، کمار سنگاکارا 9 بار یہ کارنامہ انجام دیکر دوسرے نمبر پر ہیں، کوہلی نے اس مقابلے کی دوسری اننگز میں 213 رنز بناکر پویلین کی راہ لی، اس پرفارمنس کے ساتھ ہی انھوں نے کلینڈر ایئر میں زیادہ سنچریاں بنانے کا پونٹنگ کا ریکارڈ بھی توڑدیا۔

حالیہ سیزن میں کوہلی کی یہ 10ویں سنچری رہی،جو بطور کپتان ایک منفرد ریکارڈ بن گیا، ان سے قبل سابق آسٹریلوی کپتان پونٹنگ سال میں 9 سنچریاں بنانے کا کارنامہ دو بار انجام دے پائے تھے، یہ سری لنکا کیخلاف ان کی چوتھی دومیچز میں دوسری تھری فیگر اننگز شمار ہوئی، اسی دوران بھارتی کپتان نے آئی لینڈرز کیخلاف تمام فارمیٹس میں اپنے 3 ہزار رنزبھی مکمل کرلیے، مجموعی طور پر یہ بطور بھارتی کپتان 49 اننگز میں کوہلی کی 12 ویں سنچری شمار ہوئی۔

اس طرح انھوں نے سنیل گاوسکر کو بھی پیچھے چھوڑدیا، جنھوں نے بطور قائد 74 اننگز میں 11 سنچریاں اسکور کی تھیں، اظہر الدین نے 68 اننگز میں 9 تھری فیگر اننگز کھیلی ہیں جبکہ سچن ٹنڈولکر 43 اننگز میں 7 سنچریوں کے ہمراہ اس فہرست میں اب چوتھے نمبر پر چلے گئے۔

کپتان کوہلی سمیت 4 پلیئرز نے سنچری اننگز کھیلیں، یہ بھارت کی جانب سے اننگز میں تیسری بار ہوا ہے، تاہم اس سے قبل آخری بار بلو شرٹس نے یہ کارنامہ جنوبی افریقہ کیخلاف 2010 کے کولکتہ ٹیسٹ میں انجام دیا تھا، اس کے علاوہ بھارتی ٹیم کے چار بیٹسمینوں نے 2007 میں بنگلہ دیش کیخلاف میرپور ٹیسٹ کی بھی ایک اننگز میں تھری فیگر اننگز بنائی تھیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔