پولٹری فیڈ کیلیے گندم رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ

پاسکو کی جانب سے فلورملزپرپولٹری انڈسٹری کوترجیح دیناباعث حیرت ہے،برداشت نہیں کیاجائے گا،انصرجاوید،مزاحمت کااعلان


Ehtisham Mufti November 27, 2017
فیصلے کے خلاف احتجاجی لائحہ عمل تشکیل دینے کیلیے2 دسمبرکوآل پاکستان فلورملزایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیاگیا۔ فوٹو:فائل

حکومتی ادارے پاسکو نے پولٹری کی صنعت کو پولٹری خوراک کے لیے ترجیحی بنیادوں پرسرکاری گوداموں میں ذخیرہ شدہ گندم رعایتی قیمت پر فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ پاسکو کی جانب سے پولٹری سیکٹر کو یہ عندیہ دیاگیا ہے کہہ وہ انہیں فلورملوں کی نسبت فی من کی بوری 50 روپے کی رعایتی قیمت پر فراہم کرے گا۔ فلورملوں فی الوقت 1300 روپے کے حساب سے پاسکو سرکاری گندم فروخت کررہاہے جبکہ پولٹری انڈسٹری کے لیے یہی گندم 1250 روپے حساب سے فروخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس رعایتی قیمت پر گندم کی فروخت سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کے نقصان پہنچنے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ فی الوقت وفاق اور چاروں صوبوں کے پاس95لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں جبکہ سازگار موسمی حالات کی وجہ سے مارچ 2018 میں 2 کروڑ 60 لاکھ ٹن گندم کی نئی فصل سے پیداوار متوقع ہے۔

پاسکو کی جانب سے فلور ملوں کی نسبت پولٹری انڈسٹری کو رعایتی قیمت گندم کی فراہمی پرحیرت کا اظہار ہوئے کہا گیا ہے کہ پاسکو انسانوں کی خوراک پر جانوروں کی خوراک کوترجیح دے رہا ہے اور پولٹری فیڈ کو فلور ملز انڈسٹری پر ترجیح دے رہا ہے جو کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی۔

پاکستان فلور ملز انڈسٹری ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین چوہدری انصر جاوید نے اس مجوزہ فیصلے کے خلاف زبردست مزاحمت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پاسکوانتظامیہ کے اس غیرمنصفانہ فیصلے کے خلاف احتجاجی لائحہ عمل کے لیے 2 دسمبر کو آل پاکستان فلورملزانڈسٹری ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں احتجاج کی مشترکہ حکمت عملی سے متعلق باہمی مشاورت سے فیصلے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔