چائے کی درآمد میں 40 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری
ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ (ای او بی آئی)اورسائٹ ایسوسی ایشن نے مذکورہ درآمدکنندہ کے کمرشل امپورٹرہونے کی تصدیق کی ہے
لاہور:
ملائشیا اور انڈونیشیا سے پاکستان میں درآمدکی جانے والی چائے پر 40 کروڑ روپے مالیت کے ٹیکس چوری کاانکشاف ہواہے۔
ذرائع کے مطابق ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پیکس کے شعبہ آراینڈڈی کی جانب سے درآمدکنندہ موقیت برادرزکے درآمدی کنسائمنٹس کا ڈیٹاچیک کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ چائے کے مذکورہ کنسائمنٹس کے درآمدکنندہ نے خود کو مینوفیکچرر ظاہر کرتے ہوئے سال 2008تا 2013 کے دوران چائے کے 2303 درآمدی کنسائمنٹس کلیئرکرکے 40کروڑمالیت کے ایڈیشنل سیلزٹیکس اورانکم ٹیکس کی چوری کی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میسرز موقیت برادرز خالصتا ایک کمرشل امپورٹرہے۔
ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ درآمدکنندہ نے گزشتہ پانچ سال کے دوران 16کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹس کی ملی بھگت سے پیکس کے ذریعے 1606اور''وی بوک''کے ذریعے 697چائے کے کنسائمنٹس کلیئرکروائے ہیں، ذرائع نے بتایاکہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ (ای او بی آئی)اورسائٹ ایسوسی ایشن نے بھی مذکورہ درآمدکنندہ کے کمرشل امپورٹرہونے کی تصدیق کی ہے، علاوہ ازیں شعبہ آراینڈڈی کی ٹیم نے میسرزالیکٹراسسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ٹیکس چوری کی ایک اور کوشش ناکام بنادی ہے۔
ذرائع کے مطابق میسرالیکٹراسسٹم پرائیویٹ لمیٹڈکی جانب سے درآمدکیے جانے والے ہٹاچی برانڈکے3یونٹ چلرکے کنسائمنٹ سے برآمدہونے والی انوائس کی ویلیوگڈزڈیکلریشن میں ظاہرکی جانے والی ویلیوسے 174 فیصدزیادہ پائی گئی، ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ کنسائمنٹ سے 4کروڑچاپانی ین کی انوائس برآمدہوئی جبکہ درآمدکنندہ الیکڑاسسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ، کلیئرنگ ایجنٹ زمان، پرنسپل اپریزر اور ایگزامنرکی ملی بھگت سے گڈزڈیکلریشن میں کنسائمنٹ کی قیمت ڈیڑھ کروڑچاپانی ین ظاہرکرکے ٹیکس چوری کرنے کا مرتکب ہوا۔
ذرائع نے بتایاکہ پرنسپل اپریزر اور ایگزامنرنے کنسائمنٹ میں پائی جانیوالی انوائس کو نظراندازکرتے ہوئے درآمدکنندہ کی جانب سے ظاہر کی جانیوالی قیمت پر ہی کنسائمنٹ کوکلیئرکردیا۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ مذکورہ کنسائمنٹ کی غیرقانونی کلیئرنس کے باعث کسٹمزافسران کو معطل کردیاگیاہے جبکہ درآمدکنندہ کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔
ملائشیا اور انڈونیشیا سے پاکستان میں درآمدکی جانے والی چائے پر 40 کروڑ روپے مالیت کے ٹیکس چوری کاانکشاف ہواہے۔
ذرائع کے مطابق ماڈل کسٹمزکلکٹریٹ پیکس کے شعبہ آراینڈڈی کی جانب سے درآمدکنندہ موقیت برادرزکے درآمدی کنسائمنٹس کا ڈیٹاچیک کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ چائے کے مذکورہ کنسائمنٹس کے درآمدکنندہ نے خود کو مینوفیکچرر ظاہر کرتے ہوئے سال 2008تا 2013 کے دوران چائے کے 2303 درآمدی کنسائمنٹس کلیئرکرکے 40کروڑمالیت کے ایڈیشنل سیلزٹیکس اورانکم ٹیکس کی چوری کی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میسرز موقیت برادرز خالصتا ایک کمرشل امپورٹرہے۔
ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ درآمدکنندہ نے گزشتہ پانچ سال کے دوران 16کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹس کی ملی بھگت سے پیکس کے ذریعے 1606اور''وی بوک''کے ذریعے 697چائے کے کنسائمنٹس کلیئرکروائے ہیں، ذرائع نے بتایاکہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ (ای او بی آئی)اورسائٹ ایسوسی ایشن نے بھی مذکورہ درآمدکنندہ کے کمرشل امپورٹرہونے کی تصدیق کی ہے، علاوہ ازیں شعبہ آراینڈڈی کی ٹیم نے میسرزالیکٹراسسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ٹیکس چوری کی ایک اور کوشش ناکام بنادی ہے۔
ذرائع کے مطابق میسرالیکٹراسسٹم پرائیویٹ لمیٹڈکی جانب سے درآمدکیے جانے والے ہٹاچی برانڈکے3یونٹ چلرکے کنسائمنٹ سے برآمدہونے والی انوائس کی ویلیوگڈزڈیکلریشن میں ظاہرکی جانے والی ویلیوسے 174 فیصدزیادہ پائی گئی، ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ کنسائمنٹ سے 4کروڑچاپانی ین کی انوائس برآمدہوئی جبکہ درآمدکنندہ الیکڑاسسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ، کلیئرنگ ایجنٹ زمان، پرنسپل اپریزر اور ایگزامنرکی ملی بھگت سے گڈزڈیکلریشن میں کنسائمنٹ کی قیمت ڈیڑھ کروڑچاپانی ین ظاہرکرکے ٹیکس چوری کرنے کا مرتکب ہوا۔
ذرائع نے بتایاکہ پرنسپل اپریزر اور ایگزامنرنے کنسائمنٹ میں پائی جانیوالی انوائس کو نظراندازکرتے ہوئے درآمدکنندہ کی جانب سے ظاہر کی جانیوالی قیمت پر ہی کنسائمنٹ کوکلیئرکردیا۔ ذرائع نے مزیدبتایاکہ مذکورہ کنسائمنٹ کی غیرقانونی کلیئرنس کے باعث کسٹمزافسران کو معطل کردیاگیاہے جبکہ درآمدکنندہ کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔