گرد وغبار جذب کرنے والا سیمنٹ

آلودگی کی دشمن ایک کارآمد ایجاد


November 28, 2017
یہ سیمنٹ سورج کی روشنی پڑتے ہی ہوا میں موجود آلودہ گیس جذب کرکے اس کا نمک بنانے لگتا اور فضا کے دھوئیں کو کم کرتا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آج کل پاکستانی شہروں میں جاری تعمیراتی منصوبوں کے باعث گردوغبار اڑنا معمول بن گیا ہے جو آلودگی میں اضافہ کرتا ہے۔

اب اٹلی کی ایک کمپنی نے ایک ایسا سیمنٹ تیار کیا ہے جو دھواں جذب کرکے اسے بے ضرر نمک میں تبدیل کردیتا ہے۔اسے ''بایوڈائنیمک سیمنٹ'' کا نام دیا گیا ہے جو ازخود شہر کی ٹریفک کا دھواں جذب کرکے اپنے ماحول کو صاف ستھرا رکھتا ہے۔گویا اس سے بنی ہوئی عمارتیں ماحول دوست ثابت ہوں گی۔یہ سیمنٹ ری سائیکل کچرے، سنگ مرمر اور بچی کھچی ریتی بجری سے تیار کیا گیا ہے جو فضا سے نائٹروجن آکسائیڈ اور سلفر جذب کرکے اسے نمک میں بدل دیتا ہے۔

سیمنٹ میں گرد جذب کرنے کاکیمیائی عمل شروع کرنے کے لیے اس میں ٹائٹینم ملایا گیا ہے جو سورج کی روشنی میں موجود الٹراوائلٹ شعاعوں جذب کرکے خطرناک آلودگی ٹھکانے لگانا شروع کردیتا ہے۔اس سیمنٹ سے پہلی عمارت اٹلی کے شہر میلان میں بنائی جا چکی جسے پلازو اٹالیا کا نام دیا گیا ہے اور اس کا رنگ دودھیا سفید ہے کیونکہ رنگ کرنے پراس کی افادیت ختم ہوجاتی ہے۔سیمنٹ بنانے والی کمپنی کانام اٹال سیمنٹ ہے۔

یہ سیمنٹ سورج کی روشنی پڑتے ہی ہوا میں موجود آلودہ گیس جذب کرکے اس کا نمک بنانے لگتا اور فضا کے دھوئیں کو کم کرتا ہے۔ چونکہ اسے ری سائیکل اجزا سے بنایا گیا ہے تو سے دوہرا ماحول دوست قرار دیا جاسکتا ہے۔پہلی عمارت میں 2200 ٹن سیمنٹ استعمال ہوا جو عام سیمنٹ کی طرح دباؤ اور دیگر موسمیاتی حالات برداشت کرسکتا ہے لیکن اس میں لچک بھی موجود ہے۔کمپنی کے مطابق اگر سیمنٹ کو آلودہ اورگنجان شہروں کی عمارتیں اور پل وغیرہ بنانے میں استعمال کیا جائے تو بہت حد تک فضائی آلودگی پر قابو پانا ممکن ہو گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں