5 کروڑ 81 لاکھ میٹرک ٹن صاف تیل درآمد سے قومی خزانے کو 59 کروڑ ڈالر کا نقصان

وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے قواعدو ضوابط کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ریفائنری مارجن چار روپے فی لیٹر سے زائد ہے


INP March 11, 2013
وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے قواعدو ضوابط کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ریفائنری مارجن چار روپے فی لیٹر سے زائد ہے. فوٹو: فائل

ISLAMABAD: موجودہ حکومت کے5 سالہ دور اقتدار میں آئل ریفائنریز کی ملی بھگت سے 5 کروڑ 81 لاکھ میٹرک ٹن صاف شدہ تیل درآمد کرکے ملکی خزانے کو 59 کروڑ ڈالر کا ٹیکہ لگایا گیا۔

2007 تا 2012 کے دوران وزارت پٹرولیم نے 36 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا صاف شدہ تیل درآمد کیا جبکہ 22 ارب ڈالر کا 3 کروڑ 61 لاکھ میٹرک ٹن غیر صاف شدہ (خام) تیل درآمد کیا گیا۔ حکومت نے پرائیویٹ آئل ریفائنریوں کو فائدہ دینے کیلیے صاف شدہ تیل کی درآمد پر 10.18 ڈالر فی میٹرک ٹن اضافی ادا کرکے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق 2007-08 سے 2011-12 تک 622.57 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے 5 کروڑ 81 لاکھ 10 ہزار 783 میٹرک ٹن صاف شدہ تیل (پٹرولیم مصنوعات کی شکل میں) درآمد کرکے پرائیویٹ آئل ریفائنریوں سے دوبارہ صاف کرایا گیا۔

جبکہ وزارت پٹرولیم نے مذکورہ عرصے کے دوران 612.39 ڈالر فی میٹرک ٹن کے حساب سے 22 ارب 15 کروڑ 71 لاکھ ڈالر مالیت کا 3 کروڑ 61 لاکھ 81 ہزار 540 میٹرک ٹن خام (غیر صاف شدہ) تیل درآمد کیا جوکہ سرکاری آئل ریفائنریوں سے صاف کرایا گیا۔ اسی طرح حکومت (وزارت پٹرولیم) نے (پرائیویٹ آئل ریفائنریوں کو فائدہ پہنچانے کیلیے) صاف شدہ تیل کی درآمد پر 10.18 ڈالر فی میٹرک ٹن زائد ادا کیے جوکہ مجموعی طور پر 59 کروڑ 15 لاکھ 68 ہزار ڈالر بنتے ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق صاف شدہ تیل (پٹرولیم مصنوعات) بذریعہ پائپ لائن یا آئل ٹینکر درآمد کرنے کی صورت میں بھی اسے آئل ریفائنری میں ایک بار چھلنی سے لازمی گزارا جاتا ہے حالانکہ آئل ریفائنری کا صاف شدہ تیل دوبارہ صاف کرنے پر انتہائی کم خرچہ آتا ہے لیکن حکومت پرائیویٹ آئل ریفائنریوں کو فی لیٹر وہی معاوضہ ادا کرتی ہے جوکہ غیر صاف شدہ (خام) تیل کو صاف کرنے پر ہے۔

واضح رہے کہ وزارت پٹرولیم اور اوگرا کے قواعدو ضوابط کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ریفائنری مارجن چار روپے فی لیٹر سے زائد ہے مگر وزارت پٹرولیم کے حکام اور پرائیویٹ آئل ریفائنریوں کی ملی بھگت سے جو صاف شدہ تیل پٹرولیم مصنوعات کی شکل میں درآمد کیا جاتا ہے وہ تو پرائیویٹ آئل ریفائنریوں کو دیا جاتا ہے جبکہ غیر صاف شدہ تیل سرکاری آئل ریفائنریاں صاف کرتی ہیں یوں حکومت جہاں صاف شدہ تیل کی درآمد 10.18 ڈالر فی میٹرک ٹن سے زائد ادا کرتی ہے وہیں پرائیویٹ آئل ریفائنریاں ریفائن کے نام پر کچھ خرچ کیے بغیر 4 روپے فی لیٹر کے حساب سے مارجن وصول کرکے اربوں روپے کما رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔