ڈی ایٹ سی اے ڈائریکٹر جنرلز و ایکسپرٹ گروپ کا اجلاس

سردارمہتاب نے افتتاح کیا،ڈی جی‘سی اے اے کاتعاون بڑھانے پرزور،سی پیک کے سول ایوی ایشن سیکٹرپراثرات پر بھی گفتگو


Express News November 28, 2017
اجلاس میں سی پیک کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں قائم کیے جانے والے متعدد اقتصادی اورصنعتی زون پربھی بات کی گئی۔ فوٹو: پی آئی ڈی

میں ڈیولپمنٹ ایٹ (ڈی ایٹ) آرگنائزیشن کے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹرجنرلز کا گیارہواں اجلاس کیبنیٹ سیکریٹریٹ کے ایوی ایشن ڈویژن کے تحت منعقد کیا گیا۔

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی میزبانی میں ڈیولپمنٹ ایٹ (ڈی ایٹ) آرگنائزیشن کے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹرجنرلز کاگیارہواں اجلاس پیر کو سیرینہ ہوٹل میں کیبنیٹ سیکریٹریٹ کے ایوی ایشن ڈویژن کے تحت منعقد کیا گیا جس کا افتتاح وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے ایوی ایشن سردار مہتاب احمد خان نے کیا، ممبر ممالک میں تجارتی مواقع کی نشاندہی اورتکنیکی مسائل کے جائزے کے لیے ڈی ایٹ انجمن کا فورم برائے ایوی ایشن مذکورہ ممالک کے سول ایوی ایشن کے ڈائریکٹر جنرلزاورایکسپرٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کررہا ہے۔

اجلاس میں شریک ڈائریکٹر جنرلزاوررکن ممالک سے آئے ہوئے دیگرمہمانوں کوخوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ایئرمارشل عاصم سلیمان نے سول ایوی ایشن کے تمام شعبہ جات میں رکن ممالک کے مابین مربوط، ہم آہنگ اورمشترکہ کوششوں کے ذریعے باہمی تعاون بڑھانے کی ضرورت پرزوردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن کے شعبے کی تمام سرگرمیوں کے معیار کوترقی پذیر سے ترقی یافتہ بنانے کی سخت ضرورت ہے۔

عاصم سلیمان نے رکن ممالک میں ایوی ایشن کے شعبے میں سیفٹی کوبڑھانے کیلیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کواجاگرکیا اورامید ظاہر کی کہ ڈی ایٹ کی انجمن اس حوالے سے ضرور اپنا کردار ادا کرے گی۔ ڈی ایٹ انجمن کے سیکریٹری جنرل سیدعلی محمدموسوی نے اپنے خطاب میں رکن ممالک کی معیشت میں بہتری لانے کیلیے مشترکہ کردارکی بڑھتی ہوئی ضرورت کاتذکرہ کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے ایوی ایشن سردار مہتاب احمدخان نے ڈی ایٹ ممالک کی معیشت اورعوام کے معیارزندگی میںبہتری لانے کیلیے رکن ممالک کے مابین پائیدار، پرامن اورمربوط تعلقات کی اہمیت پرروشنی ڈالی۔ اجلاس کے عنوان رکن ممالک میں اقتصادی اورمعاشی نمو، پرتبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کے اس نکتے سے اتفاق کیا کہ مذکورہ عنوان کو عوام کے فائدے کیلیے بروئے کارلانے کی اشدضرورت ہے۔

اجلاس کے شرکا نے فضائی مسافروں کوسہولت اورتحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہوائی جہازوں کی سیفٹی یقینی بنانے کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کوسراہا جہاں ملکی ایئرنیویگیشن سسٹم کوجدید بنادیا گیا ہے، سول ایئرپورٹس کو وسعت دے دی گئی ہے اورجدید حفاظتی آلات کی تنصیب کردی گئی ہے۔ کوریج بڑھانے کیلیے اے ڈی ایس۔بی سسٹم کے ساتھ راڈارزلگائے جارہے ہیں جو آئندہ سال کے وسط میں مکمل ہوجائیں گے، ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کردی گئی ہے جبکہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پربورڈنگ برجزنصب کردیے گئے ہیں، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہورکی توسیع آئندہ سال شروع کردی جائے گی جبکہ باچہ خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پشاور، کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ اورفیصل آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پراپ گریڈیشن کاکام جاری ہے، نیواسلام آباد ایئرپورٹ کا افتتاح بھی جلد ہونے والا ہے۔

اجلاس میں سی پیک کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں قائم کیے جانے والے متعدد اقتصادی اورصنعتی زون پربھی بات کی گئی جوفضائی مسافروں کی تعداد اورتجارتی سامان کی فضائی ترسیل میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملکی وبین الاقوامی پروازوں کی تعدادبھی بڑھائیں گے جس کے باعث ہمارے خطے میں سول ایوی ایشن کے شعبہ میں خاطر خواہ تیزی آئے گی۔

اجلاس میں سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن، حکومت پاکستان، ڈی ایٹ ممالک کے صنعتی نمائندوں، ایئرلائنز اورایروسپیس کی صنعت کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ ایوی ایشن کی صنعت سے متعلقہ افراد شرکت کررہے ہیں۔ اجلاس منگل کو ختم ہوگا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔