50 ارب کی زمین واگزار کرانے کیلیے کارروائی شروع

ادارہ ترقیات کراچی نے 7شادی ہال اور16پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات جبکہ سرجانی میں رہائشی عمارت کو مسمارکردیا


Staff Reporter November 28, 2017
قبضہ ختم کراکر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے،سمیع صدیقی۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: عدالت عظمیٰ کے احکام پر ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے شہر میں 50ارب رو پے کی زمین واگزار کرانے کے لیے بڑی کارروائی شروع کردی گئی۔

16پلاٹوں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کے ڈی اے محکمہ انسداد تجاوزات کے ڈائریکٹر اسٹیٹ اور انفورسمنٹ رضا قائم خانی نے نارتھ کر اچی اور سرجانی ٹاؤن میں بھاری مشنیری کی مدد سے کارروائی شروع کی اور نارتھ کراچی میں کے ڈی اے حکام نے 7شادی ہال اور16 پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کو مسمارکرکے قیمتی زمین کو واگزار کرالیا جب کہ کے ڈی اے کے محکمہ انسداد تجاوزات کی جانب سے سرجانی ٹاؤن میں غیر قانی طور تعمیر رہائشی پروجیکٹ کوبھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات سمیع صدیقی نے ایکسپریس سے با ت چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر شہر بھر غیر قانونی تعمیرات کے خلا ف کارروائی شروع کردی گئی ہے ، جس حد تک ممکن ہوا سرکاری زمین کو واگزار کر الیا جائے گا اور رپورٹ سپر یم کورٹ میں جمع کرادی جا ئے گی،میں شہر بھر میں ہونے والی کارروائی کی نگرانی کررہا ہوں

۔ڈائریکٹر اسٹیٹ اور انفورسمنٹ رضا قائم خانی نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سرجانی ٹاؤن اور نارتھ کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے خلا ف کارروائی کی گئی جس میں 7شادی ہا ل، 16 پلاٹوں پر قائم تعمیرات اور ایک رہائشی عمارت جس میں متعدد فلیٹ تعمیر تھے ان کو مسما ر کردیا گیا ہے ، انھوں نے کہا کہ سرکاری زمین پرچائنا کٹنگ کے ذریعے قبضہ کیا گیا تھا جس کو واگزار کرایا جارہا ہے،ہزاروں کی تعداد میں پلا ٹس ہیں جن کو واگزار کرانا ہے۔

رضا قائم خانی نے ڈی جی رینجرز سے مطالبہ کیا کہ تحفظ کے لیے رینجرز اہلکار تعینات کیے جائیں ہیں ،ہم کسی بھی دباؤ میں نہیں آئیں گے،ہر علاقے میں کارروائی کریں گے،جانتے ہیں کہ لینڈ ما فیا میں بہت بااثر لوگ بھی شامل ہیں لیکن ہم ہر صورت سرکاری زمین کو واگزارکرائیںگے،سرجانی اور نارتھ کراچی کے بعد نا رتھ ناظم آباد، کورنگی، فیڈرل بی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع کے ڈی اے کا کہنا ہے کہ 7ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ کیا ہوا ہے جس میں رفاہی پلاٹوں، کھیلوں کے میدان اور پارکوں کی زمین شامل ہے جب کہ ایک محتاط انداز ے کے مطابق 50ارب روپے کی زمین پر قبضہ ہے جس کو واگزار کرایا جارہا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔