سائبیریا سے آنیوالے نایاب پرندوں کے شکار کی تصاویر فیس بک پر آگئیں انکوائری شروع
اندرون سندھ کے 2 با اثر سیاستدانوں اور5شکاریوں کیخلاف تحقیقات شروع ہوگئی
ISLAMABAD:
محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ سائبیریا سمیت دنیا کے سرد علاقوں سے آنے والے مہمان پرندوں کے غیرقانونی شکاریوں کے خلاف سرگرم ہوگئی جب کہ فیس بک پر شکار کیے گئے نایاب پرندوں کے شکار کی تصاویر اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔
محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ نے جہاں ایک جانب رواں سال قانونی شکار یوں کے لیے قواعد وضوابط میں کئی طرح کی ترامیم کی ہیں وہیں غیر قانونی شکاریوں کے حوالے سے بھی منفرد قدم اٹھایا ہے جس کے تحت شکارکیے گئے پرندوں اور جانوروں کی تصاویر کو فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرقانونی طورپر دیدہ دلیری سے شکاری کیے جانے والے سرد علاقوں کے نایاب پرندوں کی تصاویر اپ لوڈ کرنے کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ تک بڑھ گئے تھے جس کے بعد اس عمل کے تدار ک کے لیے محکمہ جنگی حیات نے نہ صرف غیر قانونی شکار میں ملوث افراد کے خلاف انکوائری شروع کی بلکہ پابندی والے علاقوں میں پرندوں کا شکار کرنے میں ملوث افراد کو باقاعدہ نوٹس بھی جاری کیے ہیں جس میں اندرون سندھ کے با اثر سیاستدان بھی شامل ہیں جنھیں سوشل میڈیا پر موجود تصاویر کی بنا پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ادھر محکمہ جنگلی حیات کے ڈپٹی سینچری وارڈن عدنان حامد خان کے مطابق غیر قانونی شکار کرنے والے 2 بااثر افراد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جبکہ 5 شکاریوں کے خلاف اعلیٰ سطح کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں عدنان حامد کے مطابق غیرقانونی شکار پر 2 سال قیدکی سزا اور 50 ہزار جرمانہ ہوسکتا ہے۔
محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ سائبیریا سمیت دنیا کے سرد علاقوں سے آنے والے مہمان پرندوں کے غیرقانونی شکاریوں کے خلاف سرگرم ہوگئی جب کہ فیس بک پر شکار کیے گئے نایاب پرندوں کے شکار کی تصاویر اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی۔
محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ نے جہاں ایک جانب رواں سال قانونی شکار یوں کے لیے قواعد وضوابط میں کئی طرح کی ترامیم کی ہیں وہیں غیر قانونی شکاریوں کے حوالے سے بھی منفرد قدم اٹھایا ہے جس کے تحت شکارکیے گئے پرندوں اور جانوروں کی تصاویر کو فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرقانونی طورپر دیدہ دلیری سے شکاری کیے جانے والے سرد علاقوں کے نایاب پرندوں کی تصاویر اپ لوڈ کرنے کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ تک بڑھ گئے تھے جس کے بعد اس عمل کے تدار ک کے لیے محکمہ جنگی حیات نے نہ صرف غیر قانونی شکار میں ملوث افراد کے خلاف انکوائری شروع کی بلکہ پابندی والے علاقوں میں پرندوں کا شکار کرنے میں ملوث افراد کو باقاعدہ نوٹس بھی جاری کیے ہیں جس میں اندرون سندھ کے با اثر سیاستدان بھی شامل ہیں جنھیں سوشل میڈیا پر موجود تصاویر کی بنا پر نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
ادھر محکمہ جنگلی حیات کے ڈپٹی سینچری وارڈن عدنان حامد خان کے مطابق غیر قانونی شکار کرنے والے 2 بااثر افراد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جبکہ 5 شکاریوں کے خلاف اعلیٰ سطح کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں عدنان حامد کے مطابق غیرقانونی شکار پر 2 سال قیدکی سزا اور 50 ہزار جرمانہ ہوسکتا ہے۔