سانحہ بادامی باغ پولیس لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی عدالت کا عبوری فیصلہ

پولیس نے حفاظتی اقدامات کیے ہوتے تو واقعہ پیش نہ آتا، گوجرہ اور بادامی باغ واقعہ کی تفصیلی رپورٹ دی جائے۔ عبوری فیصلہ

پولیس نے حفاظتی اقدامات کیے ہوتے تو واقعہ پیش نہ آتا، گوجرہ اور بادامی باغ واقعہ کی تفصیلی رپورٹ دی جائے۔ عبوری فیصلہ فوٹو: فائل

SHANGHAI:
سانحہ بادامی باغ ازخود نوٹس کیس میں عدالت نے عبوری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی، گوجرہ اور بادامی باغ واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ازخود نوٹس کی سماعت کی ، دوران سماعت عدالت نے اپنے عبوری فیصلے میں قرار دیا کہ پولیس لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی، گوجرہ اور بادامی باغ واقعہ کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے، عبوری فیصلے میں کہا گیا کہ پولیس نے حفاظتی اقدامات کئے ہوتے تو واقعہ پیش نہ آتا، گھروں کو جلانے سے متعلق مقدمہ کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا، ساون مسیح کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔


دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی نے توہین رسالت کی بھی ہے تو قانون موجود ہے اس کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے، پولیس کو بادامی باغ واقعہ کے پس پردہ محرکات کو بھی سامنے رکھنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ غریبوں کے نام پر سیاست کی جارہی ہے، ریلیف کی بات نہ کریں ،اقدامات کیا کیے گئے ہیں ان کا بتائیں، بتایا جائے کہ علاقہ خالی کیوں کرایا گیا، پولیس اور رینجرز کیوں تعینات نہیں کی گئی، خفیہ معلومات روزانہ کی بنیاد پر ملتی ہیں اس دن کی رپورٹس کیا تھیں اور کیا کارروائی کی گئی۔

اس موقع پر آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ لوہا مارکیٹ میں الیکشن ہورہےتھے، جس پرجسٹس گلزارنےکہا کہ کہ سانحے کا الیکشن سے کیاتعلق ہے، آئی جی پنجاب نےبتایا کہ یہ غلط ہےکہ کارروائی علاقے پرقبضے کے لئےکی گئی جس پرچیف جسٹس نےکہا کہ ایک دوسرے پرالزامات لگانے کے بجائے حقیقت بتائی جائی، پس پردہ کونسی قوت ملوث تھی ، واقعہ پیش کیوں آیا ، ان کا کہنا تھا کہ سوال ہے کہ پولیس نے کس کے کہنے پر علاقہ خالی کرایا اس کے پیچھے کون لوگ تھے اور ان کے کیا مقاصد تھے۔

چیف جسٹ افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ وہ آرڈر دکھایا جائے جس کے تحت علاقہ خالی کرایا گیا ، یہ افسوسنا ک ہے کہ علاقہ خالی کرا کر کہا جارہا ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آئی جی پنجاب جواب دیں کہ پولیس کس کو فائدہ پہنچا رہی تھی، واقعہ میں پولیس بھی برابر کی ذمہ دار ہے،عدالت نے عبوری حکم جاری کرتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کی درخواست پر کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story