لاہور میں دھرنا 5ویں روز بھی جاری کئی شہروں میں احتجاج

رانا ثنا کی وضاحتیں کافی نہیں،مطالبات منظوری تک دھرنا جاری رہیگا، ڈاکٹر اشرف جلالی


Numaindgan Express November 29, 2017
اوکاڑہ بائی پاس پر روڈ بلاک ،پولیس اہلکاروں پر تشدد ،کنگن پور میں احتجاجی ریلی،شٹر ڈاؤن ہڑتال۔ فوٹو: فائل

تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ کے زیر اہتمام لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے ختم نبوت قصاص دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔

تحریک لبیک کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداِ ختم نبوت کی ایف آئی آر (FIR) کے انداج کیلیے 30دن کا انتظار نہیں کرسکتے۔ تعجب ہے حلف نامے میں تبدیلی کے ذمے دار وں کے تعین کیلیے3نومبر کو حکومت نے20 دن لیے تھے اور اب فیض آباد مذاکرات والوں سے نئے سرے سے 30دن لے لیے ہیں۔یہ سراسرحکومت کی بد نیتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ رانا ثنا کی وضاحتیں کافی نہیں۔

ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہا کہ ہمارے مطالبات کی منظوری تک ہمارا دھرنا جاری رھے گا، پریس کانفرنس میں مفتی محمدعابد جلالی،صاحبزادہ محمد امین اللہ سیالوی،مفتی محمد طاہر نواز قادری،مولانا محمد رضائے مصطفی و دیگر علماء و مشائخ نے شرکت کی۔

چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا مال روڈ پر جاری دھرنے میں شامل ہو گئے، انھوں نے ڈاکٹر اشرف آصف جلالی سے ملاقات کے بعد دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے استعفے تک مال روڈ کا دھرنا جاری رہے گا، شہدائے ختم نبوت کا قصاص لینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ فیض آباد آپریشن کی ذمے داری عدلیہ پر ڈال کر حکومت اپنی غلطی چھپا نہیں سکتی۔ انھوں نے کہا کہ دھرنے کا معاملہ احسن اقبال کی نااہلی سے خراب ہوا،فوج ثالثی نہ کرتی تو ملک کسی بڑے حادثے سے دوچار ہو سکتا تھا۔

دریں اثنا مال روڈ پر فیصل چوک پر جاری دھرنے میں گزشتہ روز بھی مدارس کے طلبہ ، مذہبی تنظیموں کے کارکن دن بھر وہاںموجود رہے ۔بعض مخیر حضرا ت کی طرف سے دھرنے کے شرکا کے لیے کھانے اور پھلوں کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہا ۔ مال روڈ پر جاری دھرنے کے باعث گزشتہ روز بھی ٹریفک تعطل کا شکاررہی، ٹریفک کو متبادل راستوں کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔

ادھر اوکاڑہ میں تحریک لبیک کے سیکڑوں کارکنوں نے اوکاڑہ بائی پاس کے قریب روڈ بلاک کر دی اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی ، منع کرنے پر مظاہرین نے پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ کر دیا جس کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔

فیصل آباد میں احتجاج اور پولیس جھڑپوں کے دوران پکڑے جانیوالے تحریک لبیک کے 90کارکنوں اور رہنماؤں کو سنٹرل جیل سے رات گئے رہا کردیاگیا جب کہ کئی شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے گزشتہ چند روز سے مظاہروں کے دوران حراست میں لیے گئے تحریک لبیک کے رہنماؤں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ ملک کی خاطرہمیں یک جان دوقالب ہو کر کام کرنا ہے،یہ وقت ایک ہونے اور اتفاق و اتحاد کا ہے۔

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے یہ حکم خیر سگالی کے جذبے کے طور پر دیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں