نواز شریف نے حدیبیہ کیس میں اپیل دائر کرنے کے معاملے پراثرورسوخ استعمال کیا نیب

ہائی کورٹ ججز کی غیر سنجیدگی سے استغاثہ کا مقدمہ تکنیکی بنیادوں پر متاثر نہیں ہونا چاہیے، نیب


ویب ڈیسک November 29, 2017
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف مخصوص مدت میں اپیل دائر کرنے کی پابندی ختم کرنے کی درخواست۔ فوٹو: فائل

حدیبیہ پیپرز ملز کیس دوبارہ کھولنے کی اپیل کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی ہے۔

نیب نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی ہے کہ حدیبیہ کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مخصوص قانونی مدت میں اپیل دائر کرنے کی پابندی کو ختم کیا جائے اور سپریم کورٹ نیب اپیل کا ماضی کے عدالتی فیصلوں کی روشنی میں جائزہ لے۔

نیب نے اپیل تاخیر سے دائر کرنے کا ذمہ دار سابق وزیراعظم نواز شریف کو ٹھہراتے ہوئے ججز کے غیر سنجیدہ رویہ کو بھی حدیبیہ ریفرنس خارج کرنے کی وجہ قرار دیا۔ نیب نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے معاملے پر نواز شریف بطور چیف ایگزیکٹیو اثر انداز ہوئے۔ نواز شریف نے اپنا اثر رسوخ فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ کرنے کے لیے استعمال کیا تاہم ہائی کورٹ ججز کی غیر سنجیدگی سے استغاثہ کا مقدمہ تکنیکی بنیادوں پر متاثر نہیں ہونا چاہیے۔



نیب نے اپنی درخواست میں کہا کہ بلا شبہ ملزم عدالت کا فیورٹ چائلڈ ہوتا ہے، لیکن شکایت کنندہ کو بھی انصاف سے محروم نہیں رکھا جا سکتا اور دوبارہ تحقیقات سے روکنا دراصل انصاف سے روکنے کے مترادف ہے۔ عدالت سے گزارش ہے کہ حدیبیہ کیس اور انصاف کو ہونے والے نقصان کا ازالہ کرے اور اپیل دائر کرنے میں ہونے والی تاخیر کا اعتراض ختم کرے۔



دوسری جانب آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی جب کہ ملزم کو پیش کرنے کے لیے ان کے ضامن کو 4 دسمبر تک کی مہلت دی گئی ہے اور عدم پیشی کی صورت میں ضمانت ضبط ہوجائے گی۔



ضامن نے کہا کہ اسحاق ڈار کے دومرتبہ دل کے اسٹنٹس تبدیل ہوچکے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اب آپ کہہ رہے ہیں کہ اسٹنٹ ڈالے گئے، جبکہ پہلے کہا گیا کہ شریانوں میں لیکیج ہے۔ ضامن نے کہا کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کیلئے تین سے چار ہفتے درکارہیں، ان کی انجیو گرافی ہوچکی ہے رپورٹس کا انتظار ہے، اسحاق ڈار کا پتہ کرنے میں خود بھی برطانیہ جا رہا ہوں ۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ضامن کے بیانات میں تضاد ہے، ملزم کی مسلسل عدم حاضری کی وجہ سے ان کا زرضمانت ضبط کیا جائے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو ملزم کو پیش کرنے کیلئے 4 دسمبر تک مہلت دے دی اور عدم پیشی کی صورت میں 50 لاکھ روپے کی ضمانت ضبط ہوجائے گی۔

آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوا اور ان کی طلبی کا اشتہار نیب عدالت کے نوٹس بورڈ پر آویزاں کردیا گیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے دستخطوں سے جاری ہونے والے اشتہارکے متن میں اسحاق ڈار کو مفرور قرار دیتے ہوئے انہیں 10 روز میں احتساب عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔ اشتہار میں کہا گیا کہ اگر سابق وزیر خزانہ 10 دن میں پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں