بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی ہوگی چیئر مین نیب

غریب عوام اور یتیم افراد سالہا سال سے اپنے جائز حقوق کیلیے دربدرکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں


Numainda Express November 30, 2017
غریب عوام اور یتیم افراد سالہا سال سے اپنے جائز حقوق کیلیے دربدرکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، فوٹو: فائل

چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہاہے کہ بدعنوانی ایک لعنت ہے جس کے خاتمے کیلیے کاوشیں کرنا جہادکے مترادف ہے۔

بدی کی قوتیں مضبوط ضرورہوتی ہیں مگر چوروں اور بدعنوانوں کے پاؤں نہیں ہوتے کیونکہ فتح ہمیشہ حق سچ کی ہوتی ہے۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلیے کمزورافرادکے بجائے اب بڑی مچھلیوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا عزم رکھتا ہے،179 میگا کرپشن مقدمات میں سے96 مقدمات پر ریفرنسز متعلقہ مجازعدالتوں میں دائرکیے جاچکے ہیں جبکہ دیگر میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

بدھ کو متاثرین کی رقوم کی واپسی کیلیے نیب ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب کا ہاتھ اوپر سے نیچے کی طرف بڑھے گا کیونکہ اس وقت ملک بھر میں عوام نے مختلف نجی اورکوآپریٹوہاؤسنگ سوسائٹیوں میں عمر بھرکی جمع پونجی سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے مگر نہ تو ان کو مقررہ وقت اور جگہ پر شیڈول کے مطابق پوری رقوم ادا کرنے کے بعد پلاٹ ملے ہیں اور نہ ان کی جمع پونجی کی رقم واپس ملی ہے۔

چیئرمین نیب نے کہاکہ اس وجہ سے غریب عوام، سرکاری پنشنرز، بیواؤں اور یتیم افراد سالہا سال سے اپنے جائز حقوق کیلیے دربدرکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، چیئرمین نیب کی حیثیت سے اپنے پہلے خطاب میں یقین دہانی کرائی تھی کہ نیب کے تمام وسائل غیرقانونی ہاؤسنگ اورکوآپریٹوہاؤسنگ سوسائٹیوں کے متاثرین کی رقوم کی جلداز جلد واپسی کیلیے استعمال کیے جائیں گے۔ انھوں نے کہاکہ آج نیب نے9 ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے 175متاثرین کو ان کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی یقینی بنا کر اپنے وعدہ کو وفا کیاہے۔ میری عوام سے بھی درخواست ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری سوچ سمجھ کر قانونی طریقے سے کام کرنے والی نجی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں کریں۔ انھوں نے کہا کہ 'احتساب سب کے لیے'کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور نیب میں اب صرف اور صرف کام،کام اورکام ہو گا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین امتیاز تاجور اور ڈی جی راولپنڈی اور سینئرافسران موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔