تیل وگیس کی تلاش کیلیے 42 بلاکس نیلام کردیے گئے

58 بلاکس پیش، او جی ڈی سی ایل 29، پی پی ایل 10، پیل وٹالا ہاسی کو 1،1 بلاک ملا۔

1 کیلیے او ایم وی کی بذریعہ پی پی ایل بولی، 16بلاکس کیلیے کوئی پیشکش نہ ملی۔ فوٹو: فائل

وزارت پٹرولیم کی جانب سے ملک بھر میں تیل و گیس کی تلاش کیلیے نیلامی کی غرض سے پیش کیے گئے58بلاکس میں سے 42 بلاکس پیشکشیں موصول ہونے کے بعد نیلام کردیے گئے ہیں۔

آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے29 اور پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ(پی پی ایل) نے ملک بھر میں تیل و گیس کی تلاش کیلیے مزید 10 بلاکس حاصل کر لیے ہیں۔وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی جانب سے تیل و گیس کی تلاش کیلیے 58 بلاکس کی نیلامی میں سے پی پی ایل نے اپنی پیشکش کے ذریعے 10 بلاکس حاصل کیے جبکہ ایک بلاک میں پی پی ایل اور آسٹریا کی کمپنی او ایم وی مشترکہ طور پر کام کرینگے۔

جہاں او ایم وی آپریٹر ہوگی اور اس بلاک کی بولی پی پی ایل نے بالواسطہ طور پر دی۔وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق نیلامی کیلیے پیش کیے گئے 58 بلاکس میں سے 42 بلاکس کی پیشکشیں موصول ہوئیں جس میں سے او جی ڈی سی ایل نے 29، پی پی ایل نے10، پٹرولیم ایکسپلوریشن لمیٹڈ (پیل) اور ٹالا ہاسی نے ایک ایک بلاک حاصل کیا جبکہ ایک بلاک کیلیے او ایم وی کی جانب سے پی پی ایل نے پیشکش دی تاہم 16 بلاکس کے لیے کسی بھی کمپنی کی جانب سے کوئی پیشکش موصول نہیں ہوئی۔




بلاکس کی نیلامی کے لیے کسی بھی غیر ملکی کمپنی کی جانب سے دلچسپی کا اظہار نہیں کیا گیا جبکہ آسٹریا کی کمپنی او ایم وی نے پی پی ایل کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے تحت کوہان بلاک میں کام کرنے کی حامی بھری ہے، پی پی ایل پہلے ہی کئی منصوبوں پر او ایم وی کے ساتھ مل کر ملک بھر میں تیل و گیس کی تلاش کا کام کررہی ہے، پی پی ایل نے براہ راست بولی کے ذریعے مارگند، نوشیروانی، ملیر، صادق آباد، کھپرو، شاہ بندر، حب، بیلہ، حسال اور کرسال کے بلاکس حاصل کیے۔

وزارت پٹرولیم کی جانب سے بیرون ممالک روڈ شوز اور لاکھوں روپے کے اخراجات کے باوجود غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے تیل و گیس کی تلاش کیلیے بلاکس کی نیلامی میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی خدشات اور پٹرولیم پالیسی 2012 میں ترامیم کی مجوزہ اطلاعات پر غیر ملکی کمپنیوں میں تذبذب پایا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کسی بھی غیر ملکی کمپنی نے اس نیلامی میں حصہ نہیں لیا، کوہان بلاک کی پیشکش بھی پی پی ایل کی جانب سے کی گئی جہاں آسٹریا کی کمپنی او ایم وی آپریٹر کی حیثیت سے پی پی ایل کے ساتھ کام کرے گی۔
Load Next Story