سردی اور زکام سے بچاؤ کے لیے قدرتی مشروبات

پھلوں اور سبزیوں میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتے ہیں


ویب ڈیسک November 30, 2017
قدرتی جوسز میں وٹامن ہوتے ہیں جنہیں استعمال کرکے ٹھنڈ اور نزلے کے اثرات سے بچاجاسکتا ہے ؛فوٹوفائل

WASHINGTON: انسان کا مدافعتی نظام نقصان دہ اور بیمار کرنے والے جراثیم سے لڑنے کے لیے قدرتی ہتھیار ہے جوبیماریوں کو جسم پر حملہ آور نہیں ہونے دیتا تاہم مدافعتی نظام کی بھی ایک حد ہوتی ہے اور جب زیادہ طاقتور جراثیم انسان پر حملہ کرتے ہیں تو مدافعتی نظام کمزور پڑجاتا ہے اور انسان بیمار ہوجاتاہے اس صورت میں اینٹی بائیوٹک اور ویکسین لے کر مدافعتی نظام کو جراثیم کے خلاف لڑنے کے لیے پھر سے تیار کیاجاتا ہے۔

بعض اوقات دوائیاں اور ویکسین جہاں انسان کو فائدہ پہنچاتی ہیں وہیں نقصان بھی پہنچاتی ہیں لہٰذا یہاں قدرتی اجزا سے بھرپور مشروبات سے متعلق بتایا جارہا ہے کیونکہ قدرتی مشروبات میں ایسے کئی اجزا موجود ہوتے ہیں جن کے استعمال سے سردی، ٹھنڈ اور نزلے کے اثرات سے بچاجاسکتا ہے۔

سیب، گاجراور موسمی کا جوس:



یہ قدرتی مرکب کئی وٹامنز پر مشتمل ہوتا ہے۔ مثلاً وٹامن بی 6، وٹامن اے اور سی کے علاوہ پوٹاشیئم اور فولک ایسیڈ جو سردیوں سے متعلق امراض جیسے نزلہ، زکام اور فلو سے محفوظ رکھتے ہیں۔

گریپ فروٹ کاجوس:



کینو اور مالٹا کی فیملی سے تعلق رکھنے والا پھل گریپ فروٹ وٹامن سی کا اہم ترین جزو سمجھاجاتا ہے جو ٹھنڈ اور فلو کا مقابلہ کرتاہے۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسیڈنٹ میں بھی شمار کیا جاتا ہےجو جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔

ٹماٹر کاجوس:



عام طور پر سبزی کے طور پراستعمال ہونےو الا پھل ٹماٹر تقریباً تمام لوگوں کا پسندیدہ ہے۔ ٹماٹر کا جوس موسم سرما میں خاص فائدہ پہنچاتاہے کیونکہ یہ فولک ایسیڈ، فولاد اور وٹامن اے اور سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم کی قوت مدافعت کو مضبوط بناتاہے۔

ٹماٹر، سلاد کے پتوں اور بند گوبھی کا جوس:



ٹماٹر، سلاد کے پتوں اور بند گوبھی کے جوس میں کئی مفید عناصر موجود ہوتے ہیں جن میں میگنیشئم ، پوٹاشئیم، فولاد ، فیٹی ایسیڈ اور وٹامن سی شامل ہیں۔ یہ جوس مدافعتی نظام کو مضبوط بناتاہے اور اسے انفیکشنز جیسے امراض کے خلاف مزاحمت کرنے کے قابل بناتاہے۔

چقندر، گاجر، ادرک اور ہلدی کا جوس:



ان چاروں سبزیوں کا جوس سردیوں میں بے حد مفید ہےکیونکہ اس میں فولاد، کیلشئیم، فولک ایسیڈ، وٹامن سی اور ای ہوتے ہیں جو فلو، ٹھنڈ، کھانسی، جسم میں درد اور گٹھیا سے متعلق جوڑوں کے درد کوکم کرتا ہے۔

اسٹرابیری اور آم کاجوس:



اسٹرابیری کہنے کو تو چھوٹاساپھل ہے لیکن اس میں قدرت نے بےشمار فائدے چھپاکر رکھے ہیں جب کہ آم بھی بےشمار فائدوں کاحامل ہوتا ہے۔ ان دونوں پھلوں کا جوس بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہوتا ہے جو انفیکشنز کے خلاف مزاحمت کرتاہےاور فلو سے بچاتاہے۔

تربوز کا شربت:



تربوز کا شربت انسان کے مدافعتی نظام کو زیادہ اہلیت کے ساتھ کام کرنے میں معاون ثابت ہوتاہے۔ یہ پٹھوں کے درد میں کمی کرتاہے اور تھکن کے احساس کو روکتا ہے بالخصوص عمر رسیدہ افراد کو فلو سے بچاتاہے۔

کیوی، اسٹرابیری اور پودینے کا جوس:



کیوی، اسٹرابیری اور پودینے کا جوس میگنیشئیم ، زنک، فولک ایسیڈکے علاوہ وٹامن سی ، اے اور بی 6 سے بھرپور ہوتاہے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بناتاہے۔

کدو کے بیجوں کا جوس:



کدو عام طور پر لوگوں کو زیادہ پسند نہیں ہوتا تاہم اس کے بیج بہت فائدے مند ہوتے ہیں۔ کدو کے بیجوں کا جوس مدافعتی نظام کونہ صرف بڑھاتا ہے بلکہ اس کے بہت سے طبی فوائد ہوتے ہیں، یہ ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ یورینری سسٹم کو بھی بہتربناتاہے۔

پالک، بند گوبھی اور سلاد کے پتوں کا جوس:



ان تینوں سبزیوں کے جوس میں فولاد کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جس سے مدافعتی نظام کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔