پرویز مشرف پر حملے کے ملزمان کو بری کرنے کا حکم
سپریم کورٹ نے تینوں ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم دیا
سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کے الزام میں سزا یافتہ تینوں ملزمان کو بری کردیا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پرویز مشرف حملہ کیس میں سزا یافتہ ملزمان کی درخواستوں کی سماعت کی۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیے کہ مچھلی اصل تھی لیکن استغاثہ کی غفلت سے جال سے نکل گئی، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پرویز مشرف حملہ کیس کے ایک اور مجرم کو پھانسی دے دی گئی
عدالت عظمیٰ نے تینوں ملزمان انتخاب عباسی، ظفر علی اور محمد کبیر کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم دیا، تینوں ملزمان پرسابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کرنے کا الزام تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا جس کے بعد ہائی کورٹ نے ملزمان کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا جب کہ تینوں ملزمان پر ٹی ٹی پی سے تعلق کا بھی الزام تھا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پرویز مشرف حملہ کیس میں سزا یافتہ ملزمان کی درخواستوں کی سماعت کی۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیے کہ مچھلی اصل تھی لیکن استغاثہ کی غفلت سے جال سے نکل گئی، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پرویز مشرف حملہ کیس کے ایک اور مجرم کو پھانسی دے دی گئی
عدالت عظمیٰ نے تینوں ملزمان انتخاب عباسی، ظفر علی اور محمد کبیر کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کا حکم دیا، تینوں ملزمان پرسابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کرنے کا الزام تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا جس کے بعد ہائی کورٹ نے ملزمان کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا جب کہ تینوں ملزمان پر ٹی ٹی پی سے تعلق کا بھی الزام تھا۔