کراچی کے پروڈیوسر ڈائریکٹر اور فنکار دیگر شہروں میں کام کرنے پر مجبور

پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور فنکاروں نے دوسرے شہروں میں کام کرنے کا فیصلہ کراچی کی امن وامان کی خراب صورتحال کے پیش نظر کیا۔


Cultural Reporter March 12, 2013
پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور فنکاروں نے دوسرے شہروں میں کام کرنے کا فیصلہ کراچی کی امن وامان کی خراب صورتحال کے پیش نظر کیا۔ فوٹو: فائل

کراچی میں امن امان کی خراب صورتحال کے بعد کراچی کے معروف پروڈیوسرز، ڈائریکٹر اور فنکار ملک کے دیگر شہروں میں جاکر کام کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

کراچی میں گزشتہ چھ ماہ سے قابل ذکر کمرشل تھیٹر یا میوزیکل پروگرام نہیں ہوا جس کی وجہ سے فنکاروں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ دنوں ادکار وکیل فاروقی نے ملتان میں اسٹیج ڈرامہ کیا جسے بے حد پسند کیا گیا،کراچی کے معروف پروڈیوسر، آرگنائزر اور نیوی آڈیٹوریم میں کے ایڈمنسٹیٹر شہزاد عالم نے بھی ملتان میں تھیٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انھوں نے ملتان کا مشہور تھیٹر اسٹار لائٹ پانچ سال کے لیے حاصل کرلیا ہے جہاں وہ مستقل تھیٹر کرنے کا ارداہ رکھتے ہیں، شہزاد عالم نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی خراب صورتحال کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا ہے، اسٹار لائٹ تھیٹر کو جدید ساؤنڈ سسٹم اور دیگر چیروں کو بہتر بنانے کا کام اسی ماہ شروع کردیا جائے۔

اس معیاری تھیٹر کے لیے ڈرامہ دیکھنے والوں کو بہترین ماحول فراہم کیا جائے گا جس کے بعد اس کی ایک پروقار افتتاحی تقریب منعقد کی جائے گی جس میں کراچی، لاہور اور ملتان کے نامور فنکار شرکت کریں گے،تھیٹر کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے ڈرامہ نگاروں اور ڈائریکٹرز کا ایک پینل بنایا جائے گا جو فیصلہ کرے گا کہ کس طرح ڈرامہ کیا جانا چاہیے۔

انھوں نے کہا پورے پاکستان کے فنکار مل کر اگر تھیٹر کی بحالی کے لیے جدوجہد کریں گے تو جلد ہم ملک بھر میں اچھا اور معیاری تھیٹر پیش کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، انھوں نے کہا ملتان اور کراچی میں تسلسل کے ساتھ ڈرامے ہوتے رہیں گے تو فنکاروں کی مالی پریشانی بھی ختم ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں