کلثوم نواز کے حلف نہ اٹھانے پر تحریک انصاف کو اعتراض
انتخاب کے بعد رکنیت کے حلف کو کتنی دیر تک موخر کیا جا سکتا ہے، ترجمان تحریک انصاف
تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنرکو خط لکھتے ہوئے کلثوم نواز کی جانب سے بطور رکن قومی اسمبلی حلف نہ اٹھانے کی آئینی وقانونی توجیہات مانگ لی ہیں۔
مرکزی ترجمان فواد چوہدری کی جانب سے تحریر کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف کی نا اہلی کے باعث این اے 120میں ضمنی انتخاب کروایا گیا جس کے بعد 17 ستمبر کے انتخاب میں کلثوم نواز کامیاب قرار پائیں جب کہ الیکشن کمیشن نے 27 ستمبر کو کلثوم نواز کی کامیابی کاباضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر بتائیں کہ آئینی و قانونی طورپر ایک حلقے کے عوام کو انتخاب کے باوجود نمائندگی سے محروم رکھا جا سکتاہے جب کہ انتخاب کے بعد رکنیت کے حلف کو کتنی دیر تک موخر کیا جا سکتا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کیا ایسا ضابطہ موجود ہے کہ کمیشن صحت مند امیدواروں کا انتخاب میں حصہ لینا یقینی بناسکے۔ان تمام نکات پر آئین و قانون کی منشاء واضح کرنا ضروری ہے تاکہ قوم بنیادی آئینی حقوق سے متعلق معاملے پر حقیقی صورت حال سے آگاہی حاصل کرسکے۔
مرکزی ترجمان فواد چوہدری کی جانب سے تحریر کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف کی نا اہلی کے باعث این اے 120میں ضمنی انتخاب کروایا گیا جس کے بعد 17 ستمبر کے انتخاب میں کلثوم نواز کامیاب قرار پائیں جب کہ الیکشن کمیشن نے 27 ستمبر کو کلثوم نواز کی کامیابی کاباضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر بتائیں کہ آئینی و قانونی طورپر ایک حلقے کے عوام کو انتخاب کے باوجود نمائندگی سے محروم رکھا جا سکتاہے جب کہ انتخاب کے بعد رکنیت کے حلف کو کتنی دیر تک موخر کیا جا سکتا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کیا ایسا ضابطہ موجود ہے کہ کمیشن صحت مند امیدواروں کا انتخاب میں حصہ لینا یقینی بناسکے۔ان تمام نکات پر آئین و قانون کی منشاء واضح کرنا ضروری ہے تاکہ قوم بنیادی آئینی حقوق سے متعلق معاملے پر حقیقی صورت حال سے آگاہی حاصل کرسکے۔