لاپتہ افراد کیس ہائیکورٹ نے86افراد کی فہرست خفیہ اداروں کو بھیج دی
عدالت عالیہ میں روزانہ5اورسالانہ700لاپتہ افرادکےاہل خانہ کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں،86افرادمیں مرداورخواتین شامل ہیں.
سندھ میں لاپتہ افراد کا مسئلہ گھمبیرشکل اختیار کرگیاہے،سندھ ہائیکورٹ کو سالانہ تقریباً 700سے زائد لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی درخواستیں موصول ہورہی ہیں۔
ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق پولیس اور مقامی اداروں کی تحویل سے50 فیصد سے زائد لاپتہ افراد واپس آجاتے ہیں، اکثریت کو رشوت کی خاطر حراست میں لیا جاتا ہے،جبکہ ایک بڑی تعداد ان افراد کی ہے جن کی گمشدگی کے بارے میں وفاقی اداروں کی جانب انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں، ان کے بارے میں کم ہی علم ہوتا ہے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں،تاہم ابھی تک 86 افراد ایسے ہیں جن کے بارے میں ان کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں خفیہ اداروں نے تحویل میں لیا ہے،سندھ ہائیکورٹ نے ایسے86 لاپتہ افراد کی فہرست حساس اداروں کو بھیجی ہے۔
تاکہ ان کی بازیابی کیلیے اقدامات کیے جاسکیں، ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق ممبر انسپکشن ٹیم کو روزانہ تقریباً 2 سے 5 شہریوںکی قانون نافذ کرنیوالے یا حساس اداروں کی جانب سے غیر قانونی حراست میں لیے جانے کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں،اس حوالے سے محکمہ داخلہ اور پولیس سے رابطہ کیاجاتا ہے تو پولیس اور دیگراداروں کی تحویل میں موجود 50 فیصدسے زائد افراد واپس آجاتے ہیں،واپس آنے والے لاپتہ افراد یہ بتانے سے گریز کرتے ہیں کہ انھیں کس نے گرفتار کیا تھا، بعض لاپتہ افراد کو مقدمات میں ملوث کرکے گرفتاری ظاہر کردی جاتی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ میں کئی لاپتہ افراد کے حوالے سے آئینی درخواستیں بھی زیر سماعت ہیں جن کی سماعت کے دوران حساس اداروں کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا کہ انھیں لاپتہ افراد کی فہرست فراہم کی جائے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے 86 لاپتہ افراد کی فہرست حساس اداروں کو بھیج دی ہے، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم نے لاپتہ افراد کے مقدمات کو3مختلف درجوں میں تقسیم کیا ہے،ایسے لاپتہ افراد جن کے بارے میں یہ معلوم ہو کہ انھیں گرفتار کرکے فوجی تفتیشی مرکز خیبر پختونخواہ منتقل کردیا گیا ہے کے مقدمات بھی علیحدہ کردیے گئے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے حساس اداروں کو بھیجی گئی فہرست سال 2010-11-12-13 پر مشتمل ہے،86 افراد کی فہرست میں بیناخالد کے شوہر خالد شمیم ،گلفام بی بی کابیٹا اشفاق علی، رخسانہ کا بیٹا شارب ارسلان فاروقی، فرحان مسعود خان کا بھائی ارسلان مسعود خان،رحیمہ خاتون کا بیٹا محمد علی،فاطمہ کا شوہرمحمدرمضان،علی خان کے بھائی اکبر خان، مومن خان اورحضرت خان،پھلن خاتون کے بیٹے غازی خان، محمد امین،شیرافضل اور شہزادخان،محمد زمان کے بیٹے اور عزیز محمد سلیمان، پیرزادہ،محمدطاہر، عیان خان، ایاز خان، بسین خان، فرحان اللہ اور بخملی خان،ضیا اقبال کا بھائی اظہر اقبال، فضل رحیم کابیٹاسجاد رحیم،سعید خان کے بھائی فیاض خان اور محمد عمران خان،مقبول کے عزیزصدیقی مسعود، آمنہ وحید کا دیور اسامہ وحید، رضیہ شاہدکا شوہر محمد شاہد،عبدالحلیم کی صاحبزادی مریم،
بھوری بائی کی بیٹیاں اور نواسیاں جنت کماری،گیتا کماری، بھویش اور ثانیہ، رحمانیہ بی بی کابیٹافلک ناز،سید مسرور الرحمن کا والدسید حنیف الرحمن، شمع سلطانہ کا بیٹا معیزالرحمان، عالیہ پروین کا بیٹاعلی رضا، بی بی ریحانہ کا بیٹا عمران،سید محمد اسلم کا بیٹا عبدالقیوم،محمداسلام کا بیٹا محمد فیصل ،فاروق مہتاب کا بھائی علی رحمن،محمد رفیق الاسلام کا بھائی اسداللہ، مسعودہ اختر کا بیٹا کاشف علی،صفدرحسین کے عزیز واجد حسین،حمیدہ کا بیٹاسردار،سارن کا بیٹا ذوالفقار،محمد سلیم کا بیٹا محمد طارق،رابعہ کا بیٹا محمد امین،یونس صادق کا بیٹا آئزک سیمسن،خان بی بی کا بیٹا محمدطارق،فیصل کا بیٹا محمد رشید،مسمات آمنہ کا بیٹا عبدالماجد،طارق احمد کا بھائی باچااحمد،سید محمد اسلم کا بیٹا سید محمد انعام،حسن دادخان کا بھائی نصیب داد، نسرین فاطمہ کی والدہ اظہر حسین،گل حسن کا بیٹاعابد حسین،مسمات وکالت بی بی کا بیٹا محمد طاہر، مسمات گل ریحانہ کی صاحبزادی عائشہ ، تاج بی بی کا بیٹاعبدالغفور،شمیم اختر کے شوہرعبدالریحان،محمد حسن کا بیٹا رحیم سعیدخان۔
امین ستار کا بیٹا عاصم امین،امانی ملوک کا بیٹا سلطان نبی،وہاب خان کا بھائی لئیق خان،شبیراحمد کے عزیزمحمدسجاد، شیریں بی بی کے خاوند راحیل خان،پلی خان کا بیٹا محمد اسماعیل ،سیف اللہ کا بیٹا احسان اللہ،سرفراز خان کا بھائی یوسف خان، شکیلہ کا خاوند نظام الدین،ہارون رشید کے والد ولی محمد،شیررخ سیدکابیٹاشاہد حسین،اجد سید کا بھائی میرعالم،انعام اللہ کا بیٹا اجمل، عبد الستار کا بیٹانورمحمد،مسمات شمائلہ کا خاوندنعیم اختر،فرحان احمد کا بھائی سمیع الدین،مسمات شکیلہ کا خاوندعبدالغفور،اکرم جوکھیو کے بھائی عبدالعزیز،محمد ناصر خان کے بھائی محمد سرفراز خان، جنت بی بی کابیٹا صمد اللہ ودیگر، عبدالکریم کی صاحبزادی جویریہ، مسمات صغریٰ کی صاحبزادی مصباح عروج، خورشید خان کا بیٹا بھادو خان، محمد رسول کا بیٹاغلام سخی، مسمات زبیدہ کا بیٹا سید ساجد میاں، امبرین کا خاوندمحمد علی خان،غلام سرور کابھائی عبدالجبار،خانزادہ خان کا بھائی یحییٰ،حلیمہ پروین کا بیٹا محمد زبیر،غزالہ پروین کا بیٹا محمد رضا، عارفہ خاتون کا بیٹا راشد احمد، عنایت علی کے عزیز محمد نواز، ثمرہ جان کا بیٹاسمیع اللہ عرفان اور شوکت،مسمات پروین کی صاحبزادی ارم،یار محمد کی صاحبزادی شمشاد،شیرخان کا عزیزعالم شیراورسکندرکی صاحبزادی حمیرہ شامل ہیں۔
ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق پولیس اور مقامی اداروں کی تحویل سے50 فیصد سے زائد لاپتہ افراد واپس آجاتے ہیں، اکثریت کو رشوت کی خاطر حراست میں لیا جاتا ہے،جبکہ ایک بڑی تعداد ان افراد کی ہے جن کی گمشدگی کے بارے میں وفاقی اداروں کی جانب انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں، ان کے بارے میں کم ہی علم ہوتا ہے کہ وہ زندہ بھی ہیں یا نہیں،تاہم ابھی تک 86 افراد ایسے ہیں جن کے بارے میں ان کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں خفیہ اداروں نے تحویل میں لیا ہے،سندھ ہائیکورٹ نے ایسے86 لاپتہ افراد کی فہرست حساس اداروں کو بھیجی ہے۔
تاکہ ان کی بازیابی کیلیے اقدامات کیے جاسکیں، ہائیکورٹ ذرائع کے مطابق ممبر انسپکشن ٹیم کو روزانہ تقریباً 2 سے 5 شہریوںکی قانون نافذ کرنیوالے یا حساس اداروں کی جانب سے غیر قانونی حراست میں لیے جانے کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں،اس حوالے سے محکمہ داخلہ اور پولیس سے رابطہ کیاجاتا ہے تو پولیس اور دیگراداروں کی تحویل میں موجود 50 فیصدسے زائد افراد واپس آجاتے ہیں،واپس آنے والے لاپتہ افراد یہ بتانے سے گریز کرتے ہیں کہ انھیں کس نے گرفتار کیا تھا، بعض لاپتہ افراد کو مقدمات میں ملوث کرکے گرفتاری ظاہر کردی جاتی ہے۔
علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ میں کئی لاپتہ افراد کے حوالے سے آئینی درخواستیں بھی زیر سماعت ہیں جن کی سماعت کے دوران حساس اداروں کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا کہ انھیں لاپتہ افراد کی فہرست فراہم کی جائے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے 86 لاپتہ افراد کی فہرست حساس اداروں کو بھیج دی ہے، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم نے لاپتہ افراد کے مقدمات کو3مختلف درجوں میں تقسیم کیا ہے،ایسے لاپتہ افراد جن کے بارے میں یہ معلوم ہو کہ انھیں گرفتار کرکے فوجی تفتیشی مرکز خیبر پختونخواہ منتقل کردیا گیا ہے کے مقدمات بھی علیحدہ کردیے گئے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے حساس اداروں کو بھیجی گئی فہرست سال 2010-11-12-13 پر مشتمل ہے،86 افراد کی فہرست میں بیناخالد کے شوہر خالد شمیم ،گلفام بی بی کابیٹا اشفاق علی، رخسانہ کا بیٹا شارب ارسلان فاروقی، فرحان مسعود خان کا بھائی ارسلان مسعود خان،رحیمہ خاتون کا بیٹا محمد علی،فاطمہ کا شوہرمحمدرمضان،علی خان کے بھائی اکبر خان، مومن خان اورحضرت خان،پھلن خاتون کے بیٹے غازی خان، محمد امین،شیرافضل اور شہزادخان،محمد زمان کے بیٹے اور عزیز محمد سلیمان، پیرزادہ،محمدطاہر، عیان خان، ایاز خان، بسین خان، فرحان اللہ اور بخملی خان،ضیا اقبال کا بھائی اظہر اقبال، فضل رحیم کابیٹاسجاد رحیم،سعید خان کے بھائی فیاض خان اور محمد عمران خان،مقبول کے عزیزصدیقی مسعود، آمنہ وحید کا دیور اسامہ وحید، رضیہ شاہدکا شوہر محمد شاہد،عبدالحلیم کی صاحبزادی مریم،
بھوری بائی کی بیٹیاں اور نواسیاں جنت کماری،گیتا کماری، بھویش اور ثانیہ، رحمانیہ بی بی کابیٹافلک ناز،سید مسرور الرحمن کا والدسید حنیف الرحمن، شمع سلطانہ کا بیٹا معیزالرحمان، عالیہ پروین کا بیٹاعلی رضا، بی بی ریحانہ کا بیٹا عمران،سید محمد اسلم کا بیٹا عبدالقیوم،محمداسلام کا بیٹا محمد فیصل ،فاروق مہتاب کا بھائی علی رحمن،محمد رفیق الاسلام کا بھائی اسداللہ، مسعودہ اختر کا بیٹا کاشف علی،صفدرحسین کے عزیز واجد حسین،حمیدہ کا بیٹاسردار،سارن کا بیٹا ذوالفقار،محمد سلیم کا بیٹا محمد طارق،رابعہ کا بیٹا محمد امین،یونس صادق کا بیٹا آئزک سیمسن،خان بی بی کا بیٹا محمدطارق،فیصل کا بیٹا محمد رشید،مسمات آمنہ کا بیٹا عبدالماجد،طارق احمد کا بھائی باچااحمد،سید محمد اسلم کا بیٹا سید محمد انعام،حسن دادخان کا بھائی نصیب داد، نسرین فاطمہ کی والدہ اظہر حسین،گل حسن کا بیٹاعابد حسین،مسمات وکالت بی بی کا بیٹا محمد طاہر، مسمات گل ریحانہ کی صاحبزادی عائشہ ، تاج بی بی کا بیٹاعبدالغفور،شمیم اختر کے شوہرعبدالریحان،محمد حسن کا بیٹا رحیم سعیدخان۔
امین ستار کا بیٹا عاصم امین،امانی ملوک کا بیٹا سلطان نبی،وہاب خان کا بھائی لئیق خان،شبیراحمد کے عزیزمحمدسجاد، شیریں بی بی کے خاوند راحیل خان،پلی خان کا بیٹا محمد اسماعیل ،سیف اللہ کا بیٹا احسان اللہ،سرفراز خان کا بھائی یوسف خان، شکیلہ کا خاوند نظام الدین،ہارون رشید کے والد ولی محمد،شیررخ سیدکابیٹاشاہد حسین،اجد سید کا بھائی میرعالم،انعام اللہ کا بیٹا اجمل، عبد الستار کا بیٹانورمحمد،مسمات شمائلہ کا خاوندنعیم اختر،فرحان احمد کا بھائی سمیع الدین،مسمات شکیلہ کا خاوندعبدالغفور،اکرم جوکھیو کے بھائی عبدالعزیز،محمد ناصر خان کے بھائی محمد سرفراز خان، جنت بی بی کابیٹا صمد اللہ ودیگر، عبدالکریم کی صاحبزادی جویریہ، مسمات صغریٰ کی صاحبزادی مصباح عروج، خورشید خان کا بیٹا بھادو خان، محمد رسول کا بیٹاغلام سخی، مسمات زبیدہ کا بیٹا سید ساجد میاں، امبرین کا خاوندمحمد علی خان،غلام سرور کابھائی عبدالجبار،خانزادہ خان کا بھائی یحییٰ،حلیمہ پروین کا بیٹا محمد زبیر،غزالہ پروین کا بیٹا محمد رضا، عارفہ خاتون کا بیٹا راشد احمد، عنایت علی کے عزیز محمد نواز، ثمرہ جان کا بیٹاسمیع اللہ عرفان اور شوکت،مسمات پروین کی صاحبزادی ارم،یار محمد کی صاحبزادی شمشاد،شیرخان کا عزیزعالم شیراورسکندرکی صاحبزادی حمیرہ شامل ہیں۔