حکومت سے معاہدے کے بعد لاہور میں مذہبی جماعت کا دھرنا ختم
مظاہرین نے ایک ماہ کے دوران مطالبات پورے نہ ہونے پر دوبارہ دھرنے کی دھمکی دی ہے۔
پنجاب حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد مال روڈ پر موجود تحریک لبیک یارسول اللہ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت پنجاب اور مال روڈ چیئرنگ کراس پر بیٹھے دھرنا قائدین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد دونوں کے درمیان تحریری معاہدہ طے پا گیا اور دھرنے کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر آصف جلالی نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
حکومت پنجاب اور دھرنا قائدین کے درمیان ہونے والے معاہدے کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی جس کے مطابق یہ دھرنا مظاہرین بھی وفاقی حکومت اور تحریک لبیک یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی پابندی کریں گے، پنجاب حکومت صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ کے متنازع بیانات پر کمیٹی تشکیل دے گی اور راجا ظفر الحق کی رپورٹ 20 دسمبر تک سامنے لائی جائے گی۔
دھرنے کے قائد ڈاکٹر آصف جلالی نے کہا ہے کہ ہمارے تمام مطالبات کو تسلیم کرلیا گیا ہے، حلف نامے میں ترمیم کے ذمے داروں کو 20 دسمبر تک سامنے لایا جائے گا، حکومت نے شہدا، گرفتار اور زخمی افراد کی فہرستیں دی ہیں، رانا ثنا اللہ کے استعفی کا معاملہ خواجہ حمید الدین پر چھوڑ دیا ہے خواجہ حمید الدین نے 3 دسمبر تک رانا ثنا کا استعفی مانگا ہے، رانا ثنا کے استعفی کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی جب کہ رانا ثنا باہر جاکر وضاحت نہیں کریں بلکہ ہمارے پاس آکر اپنے بیانات کی وضاحت دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدمات اور لاشوں کی وصولی میں ایک ماہ تک مداخلت نہیں کریں گے تاہم معاہدے پر ایک ماہ کے دوران عمل درآمد نہ ہوا تو دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت پنجاب اور مال روڈ چیئرنگ کراس پر بیٹھے دھرنا قائدین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد دونوں کے درمیان تحریری معاہدہ طے پا گیا اور دھرنے کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر آصف جلالی نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
حکومت پنجاب اور دھرنا قائدین کے درمیان ہونے والے معاہدے کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی جس کے مطابق یہ دھرنا مظاہرین بھی وفاقی حکومت اور تحریک لبیک یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی پابندی کریں گے، پنجاب حکومت صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ کے متنازع بیانات پر کمیٹی تشکیل دے گی اور راجا ظفر الحق کی رپورٹ 20 دسمبر تک سامنے لائی جائے گی۔
دھرنے کے قائد ڈاکٹر آصف جلالی نے کہا ہے کہ ہمارے تمام مطالبات کو تسلیم کرلیا گیا ہے، حلف نامے میں ترمیم کے ذمے داروں کو 20 دسمبر تک سامنے لایا جائے گا، حکومت نے شہدا، گرفتار اور زخمی افراد کی فہرستیں دی ہیں، رانا ثنا اللہ کے استعفی کا معاملہ خواجہ حمید الدین پر چھوڑ دیا ہے خواجہ حمید الدین نے 3 دسمبر تک رانا ثنا کا استعفی مانگا ہے، رانا ثنا کے استعفی کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی جب کہ رانا ثنا باہر جاکر وضاحت نہیں کریں بلکہ ہمارے پاس آکر اپنے بیانات کی وضاحت دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقدمات اور لاشوں کی وصولی میں ایک ماہ تک مداخلت نہیں کریں گے تاہم معاہدے پر ایک ماہ کے دوران عمل درآمد نہ ہوا تو دوبارہ سڑکوں پر آئیں گے۔