ملک میں 70 سال سے جاری مائنس پلس کے کھیل کو ختم کرنا ہوگا نواز شریف

آمروں سے حلف اٹھانے والوں نے میرے صادق و امین ہونے کا فیصلہ کیا، سابق وزیراعظم


ویب ڈیسک December 02, 2017
عوام 2018 کے الیکشن میں ناچنے گانے والوں کو فارغ کردیں گے، سابق وزیراعظم۔ فوٹو: فائل

سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ صادق و امین کا فیصلہ کرنے والے ججز نے ہمیشہ آمروں سے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا لیکن اب ملک میں 70 سال سے جاری مائنس پلس کو ختم کرنا ہوگا۔



سابق وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ میں پشتونخوا میپ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختون خوا نیا پاکستان کیا بنتا وہ تو پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوگیا، کرکٹر لاہور میں بننے والی میٹرو بس کو جنگلہ بس کہتا تھا، مگر اب خود پشاور میں میٹرو بس بنارہا ہے جو 4 سال سے مکمل نہیں ہوئی، کرکٹر خان پشاور میٹرو تک نہ بناسکا جب کہ ہم نے اسلام آباد، ملتان اور لاہور میں میٹرو بس بنادی اور اب کوئٹہ میں بھی بنائیں گے، خیبرپختون خوا ہمارے ساتھ ہے اور 2018 کے الیکشن میں ناچنے گانے والے فارغ ہوجائیں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ کسی نے ملک میں اندھیرے پیدا کرنے والوں کو پوچھا، چار سال پہلے ہر طرف بلوے، احتجاج ہوتے تھے، ان کا حساب تو لو، احتساب کے نام پر نواز شریف سے انتقام لیتے ہو، چار سال میں میرے خلاف کرپشن کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا اور ایک پیسے کی بدعنوانی نہیں کی، اس کے باوجود سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ نواز شریف اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر صادق و امین نہیں رہا، لیکن کوئٹہ کے عوام نے اعلان کردیا کہ انہیں یہ فیصلہ منظور نہیں۔


نواز شریف کا کہنا تھا کہ صادق و امین کا فیصلہ کرنے والے ججز ہمیشہ آمروں سے پی سی او کے تحت حلف اٹھاتے رہے، 6 بہترین ہیرے تلاش کیے گئے اور پاناما لیکس کی جے آئی ٹی بنائی گئی، ایک ہی بنچ نے بار بار فیصلے کیے، کبھی دو کبھی تین اور کبھی پانچ ججوں نے، شاید ہی ملکی تاریخ میں کبھی ایسا واقعہ ہوا ہو۔

نواز شریف نے کہا کہ آج تک کسی نے پوچھا ان سے جو ملک میں اندھیرے پھیلا کر چلے گئے ، منتخب وزیراعظم کو کیسے بے دخل کیا جاسکتا ہے، جب مائنس ون کے لیے کوئی بہانہ نہ ملا تو بیٹے سے تنخواہ کے بہانے پر فارغ کردیا، ملک ایسے ہی فیصلوں سے برباد ہوجاتے ہیں، انتشار اور افراتفری پیدا ہوتی ہے اور منزل کھوٹی ہوجاتی ہے، وہ کیا مائنس ون ہوگا جسے عوام پلس ون کردیں، ملک کو اندھیرے میں ڈبونے والوں کو کسی نہیں پکڑا جب کہ صادق و امین کا فیصلہ کرنے والوں نے پی سی او کے تحت آمروں سے حلف اٹھایا۔



سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت ووٹ سے آنی اور جانی چاہیے، کروڑوں عوام جسے وزیراعظم منتخب کریں اسے پانچ لوگ فارغ کردیتے ہیں، 70 سال سے مائنس پلس چل رہا ہے جسے اب ختم کرنا ہوگا، لیکن اب 2018 میں عوام کو حتمی فیصلہ کرنا ہوگا جسے عوام کے سوا کوئی تبدیل نہ کرسکے، ایسا مضبوط فیصلہ جسے مارشل لا یا چار پانچ لوگ تبدیل نہ کرسکیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میرا عوام سے بہت مضبوط تعلق ہے، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور (ن) لیگ متحد اور نظریاتی رشتے میں منسلک ہیں، محمود خان اچکزئی سے نظریاتی وابستگی اور تعلق ہے، جبکہ میں نظریے سے کبھی دستبردار نہیں ہوتا۔ نواز شریف نے خطاب سے قبل بلٹ پروف شیشہ ہٹواتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔