نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے لئے نوازشریف کی سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست

سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کے باعث ایک الزام میں 3 ریفرنسز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، درخواست


ویب ڈیسک December 02, 2017
عدالت اپنے فیصلوں میں کہہ چکی ہے کہ ایک الزام پر زیادہ مقدمات نہیں بنائے جاسکتے، درخواست فوٹو:فائل

سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنے خلاف نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی ایک اور آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے سپریم کورٹ میں نئی آئینی درخواست دائر کی گئی ہے۔ نوازشریف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں وفاق، نیب، حسن، حسین، مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کا 28 جولائی کا فیصلہ حقائق اور قانون سے مطابقت نہیں رکھتا، فیصلے کے باعث ایک الزام پر 3 ریفرنسز کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ریفرنسز دائر کرنے کا حکم سپریم کورٹ کے اپنے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، عدالت عظمیٰ اپنے فیصلوں میں کہہ چکی ہے کہ ایک الزام پر زیادہ مقدمات نہیں بنائے جاسکتے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نیب ریفرنسز میں حسین اور حسن نواز کو اشتہاری قرار دیئے جانے کا امکان

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کئے جانے چاہئے تھے لیکن چیف جسٹس ثاقب نثار نے اعتراضات برقرار رکھے گئے جو آئین کے آرٹیکل 10 اے، 25،13 کی خلاف ورزی ہے، چیف جسٹس کے ان چیمبر حکم کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نوازشریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ

واضح رہے کہ نوازشریف نے نیب ریفرنسز کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف پیش اختیار کیا گیا تھا کہ نیب نے مختلف اثاثوں پر احتساب عدالت میں 3 ریفرنسز دائر کئے جب کہ نیب سیکشن 9 کی ذیلی شق 5 کے تحت اثاثے جتنے بھی ہوں ریفرنس ایک ہی دائر ہوتا ہے اور نیب قانون کے تحت اثاثے جتنے ہوں جرم بھی ایک ہی تصور ہوتا ہے لہذٰا عدالت عظمیٰ نیب کی جانب سے دائر کئے گئے 3 ریفرنسز کو ایک ریفرنس میں تبدیل کرنے کا حکم دے تاہم ان کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں