پنجاب کابینہ کا5شہروں میں ہائیکورٹ بینچ بنانے کا فیصلہ
پنجاب آرمزترمیمی بل اورایکسپلوزوترمیمی بل 2012 کی بھی منظوری دی گئی
وزیراعلیٰ شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے صوبے کے 5شہروں فیصل آباد، سرگودھا، ساہیوال، گوجرانوالہ اور ڈیرہ غازی خان میں لاہورہائیکورٹ کے بینچوں کے قیام سے متعلق گورنرپنجاب کو ایڈوائس بھجوائی جائے گی۔
گورنر پنجاب اضافی بینچوں کے قیام کے حوالے سے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ سے مشاورت کا عمل شروع کریں گے۔ کابینہ نے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ2012، گھریلوتشدد کے سدباب کے لیے ویمن پروٹیکشن پالیسی گائیڈلائنز، پنجاب آرمز ترمیمی بل2012 اور پنجاب ایکسپلوزوترمیمی بل2012 کی بھی منظوری دی۔ اجلاس میں واقعہ بادامی باغ کی شدید مذمت کی گئی اور مسیحی برادری کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ کیاگیا کہ متاثرین کی بحالی کاکام جلدسے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا جبکہ ملزموں کو قانون کے کٹہرے میں لایاجائے گا۔
گھروں میں کام کرنے والے کارکنوں کے لیے صوبائی کونسل کے قیام کی بھی منظوری دی گئی۔ یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ سرکاری اراضی لیز پر دینے سے قبل کابینہ سے منظوری لی جائیگی۔ ایسے افراد جو لیز پر لی گئی اراضی کو 3 یا 4برس تک استعمال میں نہیں لائیں گے، ان کی لیز منسوخ کردی جائے گی جبکہ اراضی لیز پر دینے کا عمل شفاف بنایا جائیگا۔ سی این جی اسٹیشنوں اور پٹرول پمپوں کے لیے مستقبل میں سرکاری اراضی لیز پر نہیں دی جائے گی اور لیز کی مدت پوری ہونے پر توسیع نہیں کی جائیگی۔ ملتان میں نوازشریف یونیورسٹی آف ایگری کلچرل ایکٹ اور پنجاب پنشن فنڈ کی سالانہ رپورٹ کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج پنجاب حکومت اللہ تعالیٰ اور عوام کی عدالت میں سرخرو ہے، اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں، ہم نے صوبے کے عوام کو ڈلیور کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھارت ہم سے سالڈویسٹ مینجمنٹ کے شعبے میں مدد مانگ رہا ہے۔ شہبازشریف کوان کی 5سالہ کارکردگی پر پنجاب کابینہ نے زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ ذوالفقارکھوسہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے جس طرح عوام کی خدمت کی ہے، عام انتخابات کے بعد بھی وہی وزیراعلیٰ ہوں گے اور ترقیاتی کام پہلے سے تیز ہونگے۔