پشاور حملے کی تحقیقات کو دھچکا کیمروں سے ریکارڈنگ نہیں ہوئی

کیمروں کے لئے لگے کمپیوٹر میں ہارڈ ڈسک نہ ہونے کی وجہ سے حملے کی ریکارڈنگ نہیں ہوسکی، تحقیقاتی ٹیم


ویب ڈیسک December 03, 2017
کمپیوٹر میں ہارڈ ڈسک نہ ہونے کی وجہ سے حملے کی ریکارڈنگ نہیں ہوسکی، تحقیقاتی ٹیم فوٹو : فائل

زرعی ڈائریکٹوریٹ میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے درست حالت میں ہونے کے باوجود واقعے کی ریکارڈنگ نہ کرسکے جس کے نتیجے میں تحقیقات متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور یونی ورسٹی ایگری کلچر ڈائریکٹوریٹ میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے تحقیقاتی اداروں کو حملے کی فوٹیج نہ مل سکی۔ زرعی ڈائریکٹوریٹ کے وائس پرنسپل کا کہنا ہے کہ 2 سال قبل یونیورسٹی میں 16 کیمرے نصب کئے گئے تھے لیکن ان کے لئے لگائے گئے کمپیوٹر میں ہارڈ ڈسک نہ ہونے کی وجہ سے واقعے کی ریکارڈنگ بھی نہیں ہوسکی۔ حملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی روڈ پر لگے سی سی ٹی کیمرے بھی آر ٹی بس منصوبے کی وجہ سے ناکارہ ہوگئے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پشاورمیں زرعی یونیورسٹی ڈائریکٹوریٹ پرحملے میں 9 افراد شہید

وائس پرنسپل زرعی انسٹیٹیوٹ کمال خٹک کا کہنا ہے کہ ایگری کلچر ڈائریکٹوریٹ میں لگے تمام سی سی ٹی وی کیمرے درست حالت میں ہیں تاہم کیمروں سے منسلک کمپیوٹر میں ہارڈ ڈسک ہی موجود نہیں جس کی وجہ سے ریکارڈنگ نہیں ہوتی ۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پشاور یونیورسٹی حملہ افغانستان سے کیا گیا، ترجمان پاک فوج

واضح رہے کہ جمعے کو پشاور زرعی یونیورسٹی ڈائریکٹوریٹ پر مسلح افراد کے حملے میں 9 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے تھے جب کہ جوابی کارروائی میں تینوں خود کش حملہ آور ہلاک ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔