ایرانی صدر نے چاہ بہار بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا
چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر و ترقی کے لیے بھارت 500 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہا ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے چاہ بہار بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے چابہار بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب میں افغانستان اور بھارت سمیت 60 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ چاہ بہار بندرگاہ افغانستان، ایران اور بھارت کے درمیان ٹرانزٹ راستہ ہے جس کے لیے بھارت 500 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہا ہے، بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا نام شاہد بہشتی پورٹ ہے۔
یہ پڑھیں: افغانستان کا کراچی پورٹ پر مزید انحصار نہ کرنے کا اعلان
چاہ بہار منصوبے میں کامیابی کی صورت میں بھارت کو ایران کے ذریعے افغانستان اور وسطی ایشیا تک پاکستان کو بائی پاس کرتے ہوئے نیا اسٹریٹجک ٹرانزٹ روٹ میسر آجائے گا۔ خیال کیا جارہا ہے کہ بھارت ایران سے چاہ بہار پورٹ کے دوسرے مرحلے کو مکمل ہونے سے قبل اپنے انتظامی اختیارات میں لینے کی خواہش کا اظہارکرے گا۔
علاوہ ازیں بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس موقع پر ایران کا دورہ کیا اور دارالحکومت تہران میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کے درمیان چاہ بہار بندرگاہ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے چابہار بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب میں افغانستان اور بھارت سمیت 60 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ چاہ بہار بندرگاہ افغانستان، ایران اور بھارت کے درمیان ٹرانزٹ راستہ ہے جس کے لیے بھارت 500 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کررہا ہے، بندرگاہ کے پہلے مرحلے کا نام شاہد بہشتی پورٹ ہے۔
یہ پڑھیں: افغانستان کا کراچی پورٹ پر مزید انحصار نہ کرنے کا اعلان
چاہ بہار منصوبے میں کامیابی کی صورت میں بھارت کو ایران کے ذریعے افغانستان اور وسطی ایشیا تک پاکستان کو بائی پاس کرتے ہوئے نیا اسٹریٹجک ٹرانزٹ روٹ میسر آجائے گا۔ خیال کیا جارہا ہے کہ بھارت ایران سے چاہ بہار پورٹ کے دوسرے مرحلے کو مکمل ہونے سے قبل اپنے انتظامی اختیارات میں لینے کی خواہش کا اظہارکرے گا۔
علاوہ ازیں بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس موقع پر ایران کا دورہ کیا اور دارالحکومت تہران میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی، دونوں رہنماؤں کے درمیان چاہ بہار بندرگاہ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔