حکومت کا 5 ہزار فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان

لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ 10 فیصد سے کم بجلی چوری کرنے والے علاقوں میں ہوگا، وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن


ویب ڈیسک December 03, 2017
کوئی فیڈر بند ہوا تو وزارت اس کا پورا حساب لے گی اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا، وفاقی وزیر، فوٹو: فائل

وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس احمد خان لغاری نے ملک میں 5 ہزار فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراویس احمد خان لغاری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے آج ایک اور وعدہ پورا کر دیا، ملک میں اب 4500 میگاواٹ سرپلس بجلی موجود ہے رات 12 بجے سے ملک کے 62 فیصد فیڈرز پر لوڈ شیڈنگ صفر ہو جائے گی ملک میں ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کر رہے ہیں جہاں چوری اور لاسز زیادہ ہوں گے وہاں لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی۔

اویس لغاری نے بتایا کہ 4 سال قبل موسم سرما میں بھی بجلی کی پیدوار اور کھپت میں اڑھائی ہزار میگاواٹ کا فرق تھا اور 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی ملک میں اس وقت بجلی پیدا کرنے کی کل استطاعت 16 ہزار 477 میگاواٹ ہے، اس وقت 8 ہزار 600 فیڈرز میں سے 326 فیڈرز ایسے ہیں جہاں پر لوڈ شیڈنگ صفر ہے، رات 12 بجے سے ان 326 فیڈرز کو بڑھا کر 5297 کر دیا جائے گا اور ان پر لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی اس اقدام سے ایک کروڑ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے بعد دیہات اور شہر کے عوام کے درمیان فرق نہیں رہے گا، 10 فیصد سے کم بجلی چوری کرنے والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے گی لیکن 10 سے 20 فیصد تک لاسز والے علاقوں میں دو گھنٹے کی اور 20 سے 30 فیصد تک لاسز والے علاقے میں 4 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہوگی، اگر کسی تقسیم کارکمپنی میں مرمتی کاموں کی وجہ سے بجلی بند ہوگی تو صارفین کو ایس ایم ایس پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیے سے آگاہ کیا جائے گا، اب اگر کوئی فیڈر بند ہوا تو وزارت اس کا پورا حساب لے گی اور ذمہ داروں کا تعین کیاجائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے بتایاکہ جہاں 80 فیصد چوری ہوگی تو وہاں 14 سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو گی اگر عوام تعاون کریں تو ہم زیرو لوڈ شیڈنگ والے فیڈرز کی تعداد بڑھا کر 8600 فیڈر تک پہنچا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |