میٹرک بورڈ میں مارک شیٹ اور سرٹیفکیٹ ایک گھنٹے میں نکلوانے کا نظام متعارف

2 روز میں 200 طلبا ایک گھنٹے میں اپنی مارک شیٹ یا دیگر دستاویزات نکلوا چکے ہیں، چیئرمین ثانوی تعلیمی بورڈ


Safdar Rizvi December 05, 2017
سرٹیفکیٹ 6 ماہ بعد دینے اور اسکولوں کے بجائے بورڈ سے جاری کرنے غور کیا جا رہا ہے، ڈاکٹر سعید الدین۔ فوٹو:فائل

PESHAWAR: ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے سندھ کی تاریخ میں پہلی بارطلبہ وطالبات کی سہولت کیلیے محض ایک گھنٹے کے دورانیے میں مارک شیٹس، مائیگریشن سرٹیفکیٹ اور پاس سرٹیفکیٹ نکلوانے کا نظام متعارف کرا دیا۔

میٹرک بورڈ کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں ایک خصوصی کاؤنٹرقائم کرتے ہوئے اس سلسلے میں باقاعدہ کام کاآغاز بھی کردیاگیا،اس نظام سے موجودہ ہزاروں طلبہ و طالبات کے علاوہ ماضی میں میٹرک کرنے والے لاکھوں افرادبھی فائدہ اٹھاسکیں گے۔

دوسری جانب میٹرک کے سرٹیفکیٹ کے اجرا کے دورانیے کو دو سال سے کم کرکے 6 ماہ کرنے اوراسے اسکولوں کے بجائے بورڈ سے براہ راست جاری کیے جانے پر بھی غور شروع کردیا جب کہ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے '' ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایک گھنٹے میں مارک شیٹ سمیت دیگرمتعلقہ تعلیمی دستاویزات کے اجرا کے لیے آزمائشی بنیادوں پر چندروزقبل اس سلسلے کوشروع کیا گیا تھا جو کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے اور اب اس نظام کو باقاعدہ طور پر فعال کردیا گیا ہے محض 2روز میں 200 کے قریب طلبہ ایک گھنٹے کے اندراندراپنی مارک شیٹ یادیگردستاویزات نکلواچکے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایاکہ یہ سندھ میں پہلی بارہے کہ کسی تعلیمی بورڈ کی جانب سے طلبہ کومحض ایک گھنٹے میں مارک شیٹ سمیت دیگرمتعلقہ دستاویزنکلوانے کے سہولت دی گئی ہے طلبہ کوفارم جمع کرانے کے ایک گھنٹے کے اندراندران کی مارک شیٹ،مائیگریشن سرٹیفکیٹ اورپاس سرٹیفیکیٹ جاری کردیاجائے گاجس کے لیے باقاعدہ کاؤنٹرقائم کرکے اس میں دوافرادکی تعیناتی کی گئی ہے۔

چیئرمین میٹرک بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ بورڈ کی جانب سے میٹرک کا ''پکا سرٹیفکیٹ'' کے اجرا کادورانیہ دوسال سے کم کرکے اسے چھ ماہ کرنے کامعاملہ بھی زیر غور ہے جس سے طلبہ کومزیدآسانی ہوگی جبکہ اسکولوں کے بجائے بورڈ سے ہی میٹرک کے سرٹیفکیٹ کے اجرا پر بھی غورہورہا ہے۔

واضح رہے کہ ان دونوں فیصلوں کی صورت میں طلبہ نتائج کے اجرا کے چھ ماہ میں بورڈ سے ہی اپنا سرٹیفکیٹ نکلواسکیں گے تاہم بتایا جا رہا ہے کہ اسکولوں سے طلبہ کے میٹرک کے سرٹیفکیٹ گم کیے جانے اوررقم کے عوض طلبہ کو سرٹیفکیٹ دینے کی شکایات آ رہی تھیں جبکہ بورڈ یہ سرٹیفکیٹ مفت فراہم کرتا ہے جس کے سبب بورڈ اس معاملے پر غور کر رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں