عمران خان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں عابد شیرعلی
عمران خان کو کہتا ہوں کہ پورا پِنڈ چوہدری بن سکتا ہے لیکن میراثی کا بیٹا میراثی ہی رہے گا، عابد شیر علی
وزیرمملکت برائے توانائیعابد شیر علی کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، خیبرپختون خوا میں ہیلی کاپٹر میں اڑتے ہیں اور پنجاب میں آکر یورپ کے بھاشن دیتے ہیں۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے توانائی عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ بجلی کا جن قابو کرلیا جائے گا اور پھر حکومت کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے بجلی کے نئے پلانٹس لگائے گئے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کول پاورپلانٹ کا بھی افتتاح کردیا ہے اور فروری میں مزید بجلی نیشنل گرڈ میں آجائے گی جب کہ الیکشن سے قبل بجلی کا جن قابو کرلیا جائے گا۔ 95 فیصد علاقوں میں ڈسٹری بیوشن اور لووولٹیج کا نظام حل ہوجائے گا اور جہاں لوگ باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں وہاں بجلی بھی تواتر کے ساتھ ملے گی ہم نے لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ کردیا ہے اسی لئے چند لوگوں کو بہت تکلیف ہے۔
عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دھرنوں کی وجہ سے ملک پیچھے چلاگیا وہ پاکستان کی ترقی کو روک کر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، خود خیبرپختون خوا میں ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے ہیں اور دیگر صوبوں میں جاکر یورپ کے بھاشن دیتے ہیں ان کا ذہنی توازن درست نہیں وہ چاہتے تھے کہ نوازشریف کو ہٹا کر خود وزیراعظم بنیں گے لیکن میں عمران خان کو بتادوں کہ پورا پِنڈ چوہدری بن سکتا ہے لیکن میراثی کا بیٹا میراثی ہی رہے گا۔
وزیرِمملکت نے کہا کہ عمران خان نے نوازشریف کو جھوٹے الزامات لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ سابق وزیراعظم نے اربوں کی چوری کی لیکن کوئی ثبوت نہیں ہے، عمران خان خود منشیات اور منی لانڈرنگ کے کیس میں ملوث ہیں اور عدالتوں کے اشتہاری ہیں، خیبرپختون خوا کے وزرا کرپشن سے بھرے ہوئے ہیں عمران خان ہوا نے اڑجانے والے وزیراعلیٰ کا موازنہ شہبازشریف کی رفتار سے مت کریں۔
سابق صدر آصف علی زرداری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ آصف زرداری نے اپنے دورِحکومت میں لوڈشیڈنگ پر قابو کیوں نہیں کیا، ہماری حکومت سے پہلے سی پیک، موٹروے اور گوادر جیسے منصوبے کیوں نہیں بنائے گئے، جنوبی پنجاب میں بھی جو ترقی ہوئی وہ ہمارے دور میں ہی ہوئی، پیپلزپارٹی کے وزیرشرجیل میمن کے بیڈ کے نیچے سے 5 ارب روپے نکلے اور انہیں حساس اداروں نے پکڑا لیکن پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے میں ان سے کہتا ہوں کہ ایان علی اور شرجیل میمن کو ہم نے نہیں حساس اداروں نے پکڑا ہے اور عدالتیں فیصلہ کررہی ہیں۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے توانائی عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اقتدار سنبھالنے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ بجلی کا جن قابو کرلیا جائے گا اور پھر حکومت کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے بجلی کے نئے پلانٹس لگائے گئے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کول پاورپلانٹ کا بھی افتتاح کردیا ہے اور فروری میں مزید بجلی نیشنل گرڈ میں آجائے گی جب کہ الیکشن سے قبل بجلی کا جن قابو کرلیا جائے گا۔ 95 فیصد علاقوں میں ڈسٹری بیوشن اور لووولٹیج کا نظام حل ہوجائے گا اور جہاں لوگ باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں وہاں بجلی بھی تواتر کے ساتھ ملے گی ہم نے لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ کردیا ہے اسی لئے چند لوگوں کو بہت تکلیف ہے۔
عابد شیرعلی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے دھرنوں کی وجہ سے ملک پیچھے چلاگیا وہ پاکستان کی ترقی کو روک کر انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، خود خیبرپختون خوا میں ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے ہیں اور دیگر صوبوں میں جاکر یورپ کے بھاشن دیتے ہیں ان کا ذہنی توازن درست نہیں وہ چاہتے تھے کہ نوازشریف کو ہٹا کر خود وزیراعظم بنیں گے لیکن میں عمران خان کو بتادوں کہ پورا پِنڈ چوہدری بن سکتا ہے لیکن میراثی کا بیٹا میراثی ہی رہے گا۔
وزیرِمملکت نے کہا کہ عمران خان نے نوازشریف کو جھوٹے الزامات لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کی اور کہا کہ سابق وزیراعظم نے اربوں کی چوری کی لیکن کوئی ثبوت نہیں ہے، عمران خان خود منشیات اور منی لانڈرنگ کے کیس میں ملوث ہیں اور عدالتوں کے اشتہاری ہیں، خیبرپختون خوا کے وزرا کرپشن سے بھرے ہوئے ہیں عمران خان ہوا نے اڑجانے والے وزیراعلیٰ کا موازنہ شہبازشریف کی رفتار سے مت کریں۔
سابق صدر آصف علی زرداری کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ آصف زرداری نے اپنے دورِحکومت میں لوڈشیڈنگ پر قابو کیوں نہیں کیا، ہماری حکومت سے پہلے سی پیک، موٹروے اور گوادر جیسے منصوبے کیوں نہیں بنائے گئے، جنوبی پنجاب میں بھی جو ترقی ہوئی وہ ہمارے دور میں ہی ہوئی، پیپلزپارٹی کے وزیرشرجیل میمن کے بیڈ کے نیچے سے 5 ارب روپے نکلے اور انہیں حساس اداروں نے پکڑا لیکن پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے میں ان سے کہتا ہوں کہ ایان علی اور شرجیل میمن کو ہم نے نہیں حساس اداروں نے پکڑا ہے اور عدالتیں فیصلہ کررہی ہیں۔