سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے ڈاکٹرطاہرالقادری
بہت جلد شریف برادران جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے اور شہدا کے لواحقین کو انصاف ملے گا،سربراہ پاکستان عوامی تحریک
KARACHI:
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے ہی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والے 14 کارکنان کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا تھا اور اب عدالت نے بھی اپنے فیصلے میں ہمارے مؤقف کی تائید کردی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہمارے 14 کارکنان کو شہید جب کہ 90 افراد کو گولیاں ماردی گئیں لیکن سپریم کورٹ نے کوئی نوٹس نہیں لیا، اور ناہی ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومتی وزرا استعفیٰ دیں اور تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائی جائے، ہم نے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل 3 رکنی کمیشن کی استدعا کی لیکن ہمارا کوئی بھی مطالبہ منظور نہیں کیا گیا، ہم نے اپنے مطالبات منوانے کے لئے اسلام آباد میں 75 روز تک پرامن دھرنا دیا اور اسی دھرنے کے بعد اس وقت کے آرمی چیف کی مداخلت پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے، پنجاب کے وزرا کی ایما پر ہی ہمارے دفتر اور کارکنان پر حملہ کیا گیا ہمارے پاس ثبوت بھی موجود تھے، حکومت نے قاتلوں کی نشاندہی کی وجہ سے رپورٹ کو ساڑھے 3 سال تک دبا کر رکھا لیکن آج عدالت نے ہمارے مؤقف کی تائید کی اور سانحے میں حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا، بہت جلد شریف برادران جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے اور شہدا کے لواحقین کو انصاف ملے گا۔
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے ہی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والے 14 کارکنان کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا تھا اور اب عدالت نے بھی اپنے فیصلے میں ہمارے مؤقف کی تائید کردی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہمارے 14 کارکنان کو شہید جب کہ 90 افراد کو گولیاں ماردی گئیں لیکن سپریم کورٹ نے کوئی نوٹس نہیں لیا، اور ناہی ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا، ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومتی وزرا استعفیٰ دیں اور تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائی جائے، ہم نے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل 3 رکنی کمیشن کی استدعا کی لیکن ہمارا کوئی بھی مطالبہ منظور نہیں کیا گیا، ہم نے اپنے مطالبات منوانے کے لئے اسلام آباد میں 75 روز تک پرامن دھرنا دیا اور اسی دھرنے کے بعد اس وقت کے آرمی چیف کی مداخلت پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہے، پنجاب کے وزرا کی ایما پر ہی ہمارے دفتر اور کارکنان پر حملہ کیا گیا ہمارے پاس ثبوت بھی موجود تھے، حکومت نے قاتلوں کی نشاندہی کی وجہ سے رپورٹ کو ساڑھے 3 سال تک دبا کر رکھا لیکن آج عدالت نے ہمارے مؤقف کی تائید کی اور سانحے میں حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا، بہت جلد شریف برادران جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے اور شہدا کے لواحقین کو انصاف ملے گا۔