ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا معاملہ مؤخرکردیا

امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کا باقاعدہ اعلان آئندہ چند روز میں امریکی صدر خود کریں گے،وائٹ ہاؤس


ویب ڈیسک December 05, 2017
امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کو عارضی طور پر روک دیا ہے،وائٹ ہاؤس فوٹو:فائل

BAHAWALPUR: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی دباؤ کے باعث مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا معاملہ موخر کردیا۔

ترجمان وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں عالمی رہنماؤں اور مشرقِ وسطیٰ کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے زبردست ردعمل کے پیش نظر صدر ٹرمپ نے فی الحال مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت خانے کی منتقلی اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے معاملے پر صدر ٹرمپ کی پالیسی باالکل واضح ہے اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں اور نہ ہی اگر مگر کی صورتحال ہے، سفارت خانے کی منتقلی کا فیصلہ دوٹوک اور اٹل ہے اور اس سے متعلق عملی اقدام کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کا باقاعدہ اعلان آئندہ چند روز میں امریکی صدر خود کریں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: امریکا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرسکتا ہے

دوسری جانب اسرائیلی وزیردفاع نے امریکی صدر کو عالمی دباؤ مسترد کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی اقدام کرنے کا یہ سنہری موقع ہے جسے ضائع نہ کیا جائے۔

ادھر او آئی سی نے امریکی صدر کو سفارت خانے کی منتقلی کا انتہائی اقدام اٹھانے پر خبردار کرتے ہوئے اسے خطے کے لیے خطرناک اور اسلامی ممالک میں نئے تنازع کو جنم لینے کی وجہ قرار دیا جب کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں کے لیے ایک سرخ لکیر ہے،امریکی صدر سفارت خانے کی منتقلی سے باز رہیں اگر امریکا نے کوئی قدم اٹھایا تو تل ابیب سے اپنے تعلقات ختم کردیں گے۔

فرانس کے صدر میکرون نے بھی امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |