بجٹ خسارہ 20 کھرب روپے تک پہنچ جائے گا اشفاق حسن

جی ڈی پی کا 8.5 فیصد ہے، ہدف 4.7 فیصد تھا، جولائی تا دسمبر خسارہ 624 ارب روپے رہا۔


Business Reporter March 13, 2013
جی ڈی پی کا 8.5 فیصد ہے، ہدف 4.7 فیصد تھا، جولائی تا دسمبر خسارہ 624 ارب روپے رہا۔ فوٹو : فائل

SYDNEY: حکومت کے نامناسب انتظامات اور شاہانہ اخراجات کے باعث رواں مالی سال بجٹ خسارہ ہدف سے بڑھ کر20 کھرب روپے تک پہنچ جائے گا۔

سابق مشیر خزانہ ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے دور اقتدار کے چند آخری دنوں میں ایسے اقدامات کیے جن کے سبب مالی سال 2012-13 کے دوران پاکستان کا بجٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے 8.5 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے جس کی مالیت 20 کھرب روپے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ خسارے کا اندازہ جی ڈی پی کے4.7 فیصد لگایا تھا جس کی مالیت 11 کھرب 10 ارب روپے ہے۔

5

انھوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے بھی ٹیکس وصولی میں 188 ارب روپے کمی، تھری جی لائسنس کی نیلامی میں تاخیر، اتصالات سے 80 ارب روپے کی عدم وصولی، یورو بانڈ سے 50 ارب روپے، قرضوں پر 100 ارب روپے سود کی ادائیگی، دفاعی اخراجات کی مد میں 30 ارب روپے اضافہ جبکہ صوبوں کیلیے 30 ارب روپے اضافی، ٹیوب ویلز کے لیے بجلی پر15 ارب روپے اور پاور سیکٹر کے لیے 108 ارب روپے سبسڈی بجٹ خسارے کی اہم وجوہ ہیں۔

ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا تھا کہ جولائی سے دسمبر 2012کے دوران حکومت نے اخراجات کی مد میں 20 کھرب 86 ارب روپے خرچ کیے جبکہ آمدنی صرف 14 کھرب 61 ارب روپے تک محدود رہی جس کے نتیجے میں 624 ارب روپے بجٹ خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں