تھرکے کوئلے سے 15 روپے فی کلو واٹ سستی بجلی ملے گی

2700 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی، جائیکا کا سروے مکمل، رپورٹ جاری

2700 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی، جائیکا کا سروے مکمل، رپورٹ جاری۔ فوٹو: فائل

جاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی(جائیکا) کے مشی او ہیگاوا کی سربراہی میں جوائنٹ سروے ٹیم نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے تفصیلی سروے کے بعد اعلان کیا ہے کہ تھر میں کوئلے کے ذخائر سے 10 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جبکہ تیل سے پیدا کی جانے والی بجلی کی پیداواری لاگت 25 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ ہے۔

جائیکا کی سروے ٹیم نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے تفصیلی سروے کا آغاز ستمبر 2012 میں کیا گیا تھا۔ سروے رپورٹ میں جائیکا کو 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کے لیے226 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے جس سے تھر میں قائم کیے جانے والے پاور پلانٹس سے 2700 میگاواٹ بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کیا جا سکے گا۔




رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی کی طلب میں سالانہ 9.3 فیصد کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے اور 2028-29 تک پاکستان میں بجلی کی طلب 1 لاکھ میگا واٹ تک بڑھ جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں اور کوئلے سے سستی بجلی پیدا کرکے قومی گرڈ میں شامل کرکے توانائی کی ملکی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔
Load Next Story