سندھ میں ہیپاٹائٹس کے54 مراکز کام کررہے ہیں ڈاکٹر ایاز

85 ہزار مریضوں کا علاج کیا جا چکاہے ،مشاورتی و آگاہی سیمینار سے خطاب


Numainda Express March 13, 2013
ڈاکٹر بیکھارام نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور مناسب علاج و تشخیص اور آگاہی مہم چلا کر ہم معاشرے کو بیماریوں سے پاک کر سکتے ہیں۔ فوٹو : فائل

LOS ANGELES: وزیر اعلیٰ سندھ کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے مینیجر ڈاکٹر ایاز علی میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں پروگرام کے تحت 54 مراکز کام کر رہے ہیں۔

جہاں پر ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کو مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جب کہ 25 ویکسین مراکز پر لوگوں کی اسکریننگ کے بعد ان کی ویکسینیشن کی جارہی ہے۔

یہ بات انھوں نے حیدرآباد کے مقامی ہوٹل میں مختلف غیر سرکاری تنظیموں سے منعقد کیے گئے مشاورتی و آگاہی سیمینار کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے اس پروگرام کے تحت پورے صوبے میں 85 ہزار مریضوں کا مفت علاج اور 85 لاکھ لوگوں کو ہپاٹایٹس سے بچاؤ کی مفت ویکسین کی جاچکی ہیں، اس کے علاوہ اسکولوں کے طالب علموں کو بھی بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی ہے۔



انھوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ سندھ کے 23 جیلوں میں قیدیوں کی اسکریننگ کے بعد انھیں ویکسین بھی کی گئی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بیکھارام نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور مناسب علاج و تشخیص اور آگاہی مہم چلا کر ہم معاشرے کو بیماریوں سے پاک کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹر ممتاز بروہی نے بتایا کہ پروگرام کے تحت 2 کروڑ آٹو لاک سرنجز پورے صوبے کے ہسپتالوں میں تقسیم کی گئی ہیں اور اب سندھ اسمبلی میں قانون بھی پاس کیا گیا ہے جس کے تحت جولائی 2013 سے صرف آٹو لاک سرنج ہی استعمال کی جاسکے گی جبکہ دیگر سرنجوں کے استعمال پر پابندی ہو گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں