تعلیمی سیشن کے آغاز سے17روزقبل کتب کاٹینڈرجاری
258سرورق کی لاکھوں کتابیں یکم اپریل کو بازار میں فراہم کی جانی ہیں
محکمہ تعلیم سندھ نے نیاتعلیمی سیشن شروع ہونے سے محض 17روزقبل منگل کوبازارمیں فروخت ہونے والی درسی کتب کاٹینڈرجاری کردیا۔
جاری کیاگیاٹینڈرپہلی سے دسویں جماعت کی درسی کتب پر مشتمل ہے اور یہ کتابیں یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن 2013-14میں طلبا کے لیے بازاروں میں فراہم کی جانی ہیں تاہم صوبائی محکمہ تعلیم کی غفلت اورلاپروائی کے سبب یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن کے موقع پربازاروں میں پہلی سے دسویںجماعت کی درسی کتب موجودنہیں ہونگی اوراس بار ایک دفعہ پھرنجی اسکولوں کویہ موقع دیدیاگیا ہے کہ وہ اپنے طلبا کوسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے شائع کیے جانیوالے سرکاری نصاب کے بجائے نجی پبلشرزکانصاب پڑھائیں۔
تاہم نجی اسکول میٹرک بورڈ کے سبب نویں اور دسویں کے طلبا کوسرکاری نصاب پڑھانے پر مجبورہیں جویکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن کے موقع پربازاروں میں موجودہی نہیں ہوگا، واضح رہے کہ پنجاب اور بلوچستان کے ٹیکسٹ بک بورڈز سرکاری اسکولوں کے لیے مفت درسی کتب شائع کر کے سرکاری اسکولوں میں تقسیم کر رہے ہیں اور بازاروں میں درسی کتب شائع کر کے فراہم کی جاچکی ہیں ۔
تاہم سندھ اس معاملے میں سب سے پیچھے رہ گیا ہے، منگل کوسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے جاری کیے جانے والے درسی کتب کے ٹینڈرکے تحت پبلشرزکو 258سرورق کی لاکھوںکتابیں شائع کرنی ہیں جس کاابھی صرف ٹینڈرکھولاگیاہے اور ورک آرڈرآئندہ ہفتے جاری کیاجائے گاجس کے بعدپبلشرزکی جانب سے عملی طورپردرسی کتب کی چھپائی20مارچ کے بعد شروع کی جائے گی اورپبلشرزکی جانب سے10روزمیںلاکھوںدرسی کتب چھاپ کرسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے حوالے کرنااوربعدازاں انھیں بازار میں پہنچاناناممکن ہے، ایک تعلیمی افسرکے مطابق یہ کتابیں مئی کے پہلے ہفتے میں ہی بازار میں فراہم کی جاسکیں گی۔
جاری کیاگیاٹینڈرپہلی سے دسویں جماعت کی درسی کتب پر مشتمل ہے اور یہ کتابیں یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن 2013-14میں طلبا کے لیے بازاروں میں فراہم کی جانی ہیں تاہم صوبائی محکمہ تعلیم کی غفلت اورلاپروائی کے سبب یکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن کے موقع پربازاروں میں پہلی سے دسویںجماعت کی درسی کتب موجودنہیں ہونگی اوراس بار ایک دفعہ پھرنجی اسکولوں کویہ موقع دیدیاگیا ہے کہ وہ اپنے طلبا کوسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے شائع کیے جانیوالے سرکاری نصاب کے بجائے نجی پبلشرزکانصاب پڑھائیں۔
تاہم نجی اسکول میٹرک بورڈ کے سبب نویں اور دسویں کے طلبا کوسرکاری نصاب پڑھانے پر مجبورہیں جویکم اپریل سے شروع ہونے والے نئے تعلیمی سیشن کے موقع پربازاروں میں موجودہی نہیں ہوگا، واضح رہے کہ پنجاب اور بلوچستان کے ٹیکسٹ بک بورڈز سرکاری اسکولوں کے لیے مفت درسی کتب شائع کر کے سرکاری اسکولوں میں تقسیم کر رہے ہیں اور بازاروں میں درسی کتب شائع کر کے فراہم کی جاچکی ہیں ۔
تاہم سندھ اس معاملے میں سب سے پیچھے رہ گیا ہے، منگل کوسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے جاری کیے جانے والے درسی کتب کے ٹینڈرکے تحت پبلشرزکو 258سرورق کی لاکھوںکتابیں شائع کرنی ہیں جس کاابھی صرف ٹینڈرکھولاگیاہے اور ورک آرڈرآئندہ ہفتے جاری کیاجائے گاجس کے بعدپبلشرزکی جانب سے عملی طورپردرسی کتب کی چھپائی20مارچ کے بعد شروع کی جائے گی اورپبلشرزکی جانب سے10روزمیںلاکھوںدرسی کتب چھاپ کرسندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے حوالے کرنااوربعدازاں انھیں بازار میں پہنچاناناممکن ہے، ایک تعلیمی افسرکے مطابق یہ کتابیں مئی کے پہلے ہفتے میں ہی بازار میں فراہم کی جاسکیں گی۔