یہ دوستی ہم نہیں چھوڑیں گے حفیظ نے مصباح کو وفاداری کا یقین دلادیا

تجربہ کار بیٹسمین بھائی اوردوست ہیں، دونوں کے درمیان کوئی اختلافات نہیں، منفی ہتھکنڈوں سے کامیابی نہیں ملتی، آل راؤنڈر

تیسری پوزیشن پر کھیلنے میں کوئی اعتراض نہیں، ایک روزہ میچز کی ٹور سلیکشن کمیٹی میں شامل نہیں ہوں، کپتان کو جب کبھی ضرورت پڑے مشاورت کرلیتے ہیں۔ فوٹو: فائل

NEW DEHLI:
چند برس قبل آل راؤنڈر محمد حفیظ کے ڈوبتے کیریئر کو دیرینہ دوست مصباح الحق نے سہارا دیا۔

اب خود کپتان کی کشتی ڈولنے لگی تو ایسے مشکل وقت میں آل راؤنڈر نے انھیں وفاداری کا یقین دلا دیا ہے، انھوں نے مصباح کو اپنا بھائی اور دوست قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں، ان کے مطابق منفی ہتھکنڈوں سے کامیابی نہیں ملتی،وہ کپتانی کے پیچھے نہیں بھاگتے، تینوں فارمیٹس میں قیادت حاصل کرنے پر کبھی نظر نہیں رہی،انھیں ٹیم کیلیے تیسری پوزیشن پر کھیلنے میں بھی کوئی اعتراض نہیں ہے، نائب قائد کا کہنا ہے کہ وہ ون ڈے کی ٹور سلیکشن کمیٹی میں شامل نہیں ، البتہ کپتان کو جب کبھی ضرورت پڑے مشاورت کرلیتے ہیں، انھیں اس پر عمل کرنے یا نہ کرنے کا حق حاصل ہے۔

تفصیلات کے مطابق ان دنوں میڈیا میں ٹیسٹ و ون ڈے قائد مصباح الحق اور ٹی ٹوئنٹی کپتان محمد حفیظ کے درمیان اختلافات کی خبریں گرم ہیں،اس حوالے سے مصباح پہلے ہی وضاحت کر چکے اب حفیظ بھی سامنے آ گئے، انھوں نے ایک نجی ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں انتہائی جذباتی انداز میں میڈیا کو آڑے ہاتھوں لیا،آل راؤنڈر نے کہا کہ جس وقت میں اور مصباح الحق کمرے میں ساتھ بیٹھے چائے پی رہے تھے، تب ہمیں پتا چلا کہ پاکستان میں ہمارے درمیان اختلافات کی خبریں چل رہی ہیں، یہ سن کر ہم دونوں ہی ہنسنے لگے، ہمارے درمیان کوئی کشیدگی نہیں، میں اور مصباح بھائی اور دوست ہیں، ہمارے درمیان اختلاف تھا نہ ہے،اس کا ثبوت ٹیسٹ کرکٹ میں دو سال کے دوران ٹیم کی حاصل شدہ فتوحات ہیں۔




یہ درست ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچز میں ہم جیسے نتائج چاہتے تھے وہ نہ مل پائے لیکن اس کی وجہ اختلافات کو قرار دینا نامناسب ہے، ناکامی کا ذمہ دار کوئی ایک کھلاڑی نہیں بلکہ پوری ٹیم ہے، میزبان کو عمدہ کھیل کا کریڈٹ دینا چاہیے، انھوں نے کہا کہ ایک روزہ اسکواڈ بھی مکمل متحد ہے، اگر واحد ٹی ٹوئنٹی میں فتح کی بدولت ہم نے سیریز اپنے نام کر لی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس طرز میں اسکواڈ کے حوصلے بلند ہیں اور ون ڈے میں نہیں،پاکستان کے لیے ہر فارمیٹ میں کھیلتے ہوئے ہم جان لڑا دیتے ہیں، میں اور مصباح ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ٹیم کو فتوحات دلانا چاہتے ہیں۔

ایک سوال پر ٹی ٹوئنٹی قائد نے کہا کہ چالاکیوں سے ترقی نہیں ملتی، عزت و ذلت اﷲ کے ہاتھ میں ہے، وہ جسے چاہے نواز دیتا ہے،میں کپتانی کے پیچھے نہیں بھاگتا،پی سی بی نے مختصر طرز میں مجھے ذمہ داری سونپی اور میں سوفیصد صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتا ہوں، تینوں فارمیٹس میں قیادت حاصل کرنے پر میری کبھی نظر نہیں رہی، جب تک میری فٹنس ساتھ دیتی رہی ملک کی نمائندگی کرتے رہوں گا، ان دنوں ہم مصباح کی کپتانی میں کھیل رہے ہیں اور مجھ سمیت پوری ٹیم عمدہ کارکردگی کیلیے کوشاں ہے۔ حفیظ نے مزید کہا کہ ڈھائی، تین سال سے میں جو عمدہ کھیل پیش کر رہا ہوں اس کا کریڈٹ میری محنت کو ہی جاتا ہے، منفی ہتھکنڈوں سے کامیابی نہیں ملتی ہے۔

ایک سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ ون ڈے ٹور سلیکشن کمیٹی کپتان، کوچ، منیجر اور بولنگ کوچ پر مشتمل ہے میرا اس میں کوئی عمل و دخل نہیں، مصباح کو جب ضرورت محسوس ہو مجھ سے رائے ضرور لیتے ہیں لیکن اس پر وہ عمل کریں یا نہیں یہ انہی کا استحقاق ہے،تیسری پوزیشن پر بیٹنگ کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میرا مقصد پاکستان کی نمائندگی ہے اگر ساتویں نمبر پر بھی کھلایا گیا تو کھیلوں گا، بیٹنگ آرڈر کا فیصلہ کپتان اور کوچ کو کرنا ہوتا ہے، میں نے تین سال بطور اوپنر ٹیم کیلیے اچھا کھیل پیش کیا، اب اگر تیسرے نمبر پر مفید ثابت ہو سکتا ہوں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، احمد شہزاد اور ناصر جمشید کو تجربہ فراہم کرنے کیلیے میں نے خود ٹی ٹوئنٹی میں ان سے اپنی جگہ اوپننگ کرائی تھی، میرا مقصد ٹیم کی کامیابی میں کردار ادا کرنا ہے اس کیلیے تھنک ٹینک جیسے چاہے مجھے استعمال کر سکتا ہے۔
Load Next Story