نادرا کی غفلت بیرون ملک جانیوالوں کو ایف آر سرٹیفکیٹ کا اجرا بند ہو گیا

بیرون ملک جانیوالےخاندانوں کو ویزا کےحصول میں مشکلات کا سامنا،سوئفٹ سینٹرز فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے اجرا سے انکاری.

نادرا اسٹاف کو دستاویز بنانے کی تکنیکی مہارت حاصل نہیں،ذرائع، عوام سرٹیفکیٹ کے حصول کیلیے سینٹروں کے چکر لگانے پر مجبور فوٹو: فائل

لاہور:
نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے افسران اور عملے کی غفلت کے باعث بیرون ملک جانے والے افراد کو فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کا اجرا کئی ماہ سے التوا کا شکار ہے۔

کراچی کے شہریوں کو خاندان سمیت یورپ ،امریکا، اور مشرق وسطیٰ منتقل ہونے کے لیے ویزے کے حصول اور دیگر دستاویزات کی تیاریوں کے لیے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کا اجرا مہینوں سے التوا کا شکار ہے جس سے شہریوں کو ویزے کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے،شہریوں نے نمائندہ ایکسپریس کو بتایا کہ بیرون ملک ہجرت کیلیے ضروری دستاویزات کی پیشگی تیاری لازمی ہوتی ہے، نادرا سے ب فارم باآسانی بنوالیا جاتا ہے تاہم فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ بنوانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے،نادرا کے تمام سوئفٹ سینٹرز پر ایف آر سی بنانے کی سہولت ہے۔




تاہم کئی سینٹرز پر حکام ایف آر سی کی سہولت سے انکار کردیتے ہیں اور ایگزیکٹو سینٹرز یا عوامی مرکز پرقائم نادرا سینٹر جانے کا کہہ دیتے ہیں،ذرائع نے بتایا کہ ایف آرسی بنانے کیلیے تکنیکی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے،نادرا کے بیشتر اسٹاف کو یہ دستاویز بنانے کی تربیت نہیں دی گئی ہے،ایف سی آر سرٹیفکیٹ بنانے کے لیے درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ کے شناختی کارڈ کے نمبرز اور سیریل نمبروں کے ذریعے ڈیٹا ڈھونڈنا پڑتا ہے نادرا کا عملہ اس مشکل کام سے جان چھڑانے کی کوشش کرتا ہے۔

شہریوں نے بتایا کہ بیرون مستقل رہائش ، ملازمت، تعلیم آفیشل یا غیر آفیشل دورے کیلیے کوئی فرد خاندان سمیت جارہا ہو یا اسپانسر شپ یا ریلیشن شپ کی بنیاد پر بیرون ملک جانے والوں کو آیف آرسی بنوانا لازمی ہوتا ہے، ایف آر سی کی فیس 500 روپے ہے اور یہ چند دن میں تیار ہوتا ہے۔

نمائندہ ایکسپریس نے گلشن میں قائم نادرا سینٹر کا دورہ کرکے متعلقہ حکام سے ایف آرسی کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا کہ یہاں یہ سہولت موجود نہیں، لیاقت آباد میں قائم نادرا سینٹر پر جمع افراد نے بتایا کہ ہم یہاں ایک ماہ سے چکر لگارہے ہیں تاہم نادرا کا عملہ ہمیشہ ایک ہی بات کہتا ہے کہ اس وقت اسلام آباد سے کمپیوٹر کا لنک نہیں مل رہا ہے،نادرا کے متعلقہ افسران نے بتایا کہ ایف آر سی باآسانی بن جاتا ہے تاہم ان دنوں کمپیوٹر سسٹم میں خرابی سے یہ کام التوا کا شکار ہے، نمائندہ ایکسپریس نے خبر کے حوالے سے نادرا کی میڈیا کوارڈی نیٹر ناز شعیب سے رابطے کی کوشش کی تاہم انھوں نے فون موصول نہیں کیا۔
Load Next Story