شاہ زیب قتل کیسبہن اورپولیس اہلکارکے بیانات قلمبند

گھرکے دروازے پرمصطفی لاشاری نے بدتمیزی کی اوربعدمیں جھگڑاہوگیا،بہن ماہاخان

ملزمان کی انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیشی،مزید سماعت آج ہوگی فوٹو: فائل

لاہور:
انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج غلام مصطفیٰ میمن نے شاہ زیب قتل کیس میں2گواہ کے بیان قلمبندکرلیے۔

وکلاء صفائی نے جرح مکمل کرلی ،سماعت آج پھر ہوگی۔ منگل کو جیل حکام نے شاہ زیب کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی،سراج تال پور،سجادتالپوراورغلام مصطفٰی لاشاری کوفاضل عدالت میں پیش کیاتھا،اس موقع پرمقتول کی بہن ماہاخان نے اپنابیان قلمبندکرایا گواہ نے بتایا کہ 24/25 دسمبرکی شب کووہ اپنی بہن کے ولیمہ کے بعدبھائی شاہ زیب کے ہمراہ اپنے گاڑی میں گھرآئی تھی جبکہ اس کے والدین دوسری گاڑی میں تھے۔

اس کے بھائی گراونڈ فلورمیں گاڑی پارک کرنے گئے وہ خوداوپراپنے فلیٹ میں چلی گئی اوراپنے گھر کادروازہ کھول رہی تھی کہ اسی اثناء میں پڑوسی کا خانسامہ غلام مصطفی لاشاری جوکہ عدالت میں موجودہے نے کہا کہ وہ بہت خوبصورت لگ رہی ہے وہ نارمل نظرنہیں آرہا تھااسکی آنکھوں سے اسکی نیت درست نہیں لگ رہی تھی اس کی بدتمیزی پر اس نے اپنے والدین کوفون کیااور دروازہ کھول کرجلدی سے گھر میں داخل ہوگئی،بعدازاں اسے شور کی آواز آئی کھڑکی سے دیکھاتوبھائی کاجھگڑاہورہاتھا،اسی دوران شاہ رخ جتوئی نے ہوائی فائرنگ کی اورچیخ چیخ کر کہہ رہا تھاکہ وہ سکندرجتوئی کابیٹاہے،اسکا بھائی اپنے گاڑی میں معاملہ ختم ہونے کے بعدچلاگیاتھا۔




فائرنگ سے خوف زدہ ہوگئی تھی،دوبارہ15سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ان کے والدین سراج تالپورکے گھر شکایت کیلیے گئے چندمنٹ بعدوالد گھر آئے اوربتایا کہ ضاالدین اسپتال جانا ہے اسے غشی چھاگئی،اسپتال پہنچنے پر معلوم ہوا کہ اس کے بھائی کو قتل کردیاگیاہے۔

دوسرے گواہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر رشیدنے عدالت کو بتایا وقوعہ کے روزوہ گشت پرتھاچند راہ گیروں نے اسے بتایاکہ فائرنگ ہوئی ہے وہ جائے وقوع پرپہنچاتوگاڑی الٹی ہوئی تھی جائے وقوع پرموجودافرادنے بتایاکہ فائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کیاگیاہے،اس کے دوست اپنی گاڑی میں اسپتال لے گئے ہیں اس نے تھانے میں آکرانٹری کی اوراگلے روز جائے وقوع کومعائنہ کیااورمشیرنامہ بنایا۔اس موقع پروکیل صفائی نے مقتول کی بہن کے بیان میں اورپولیس کودیے گئے بیان میں تضادبتایاکہ جو بیان پولیس کودیا تھا اس میں بہت سی باتیں جوعدالت کو بتائی گئی ہیں وہ درج نہیں ہیں۔وکیل صفائی کے جرح مکمل ہونے کے بعدسماعت ملتوی کردی۔
Load Next Story