شوگر مل مالکان کو سبسڈی سے 30 بلین کا فائدہ غریب محروم

سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے شوگر مل مالکان حکومتوں کی سبسڈی سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں


Shahbaz Rana December 08, 2017
یہ رقم ملک بھر کے غریب بچوں کو دو وقت کی روٹی دینے میں کام آ سکتی ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور: سندھ حکومت کی جانب سے شوگرملوں کو دی جانے والی سبسڈی کی رقم دوگنا کیے جانے سے شوگرمل مالکان کو 30 بلین روپے کا فائدہ ہو گا جب کہ اس رقم سے ایسے ہزاروں بچوں کو دو وقت کی روٹی دی جاسکتی ہے جن کے روز و شب ایک روٹی کی تلاش میں گزر جاتے ہیں۔

رواں ماہ 28نومبر کو ای سی سی نے 1.5 ملین میٹرک ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی جس کی فی کلو گرام قیمت 10.70 روپے مقرر کی گئی تھی۔ ای سی سی کے مطابق یہ رقم صوبائی اور وفاقی حکومتیں برابربرابر شیئر کریں گی۔

دوسری جانب سندھ کابینہ نے چند دن قبل سرپلس چینی کی برآمد پر اضافی 9 روپے 30 پیسے فی کلوگرام کی سبسڈی کی منظوری دی تھی۔سندھ حکومت کے اس فیصلے کے بعد پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن پنجاب زون نے (جو سیاسی طور پر کافی اثر و رسوخ کی حامل ہے) گنے کی کرشنگ روکنے کی دھمکی دی تھی اور مطالبہ کیا تھا کہ پنجاب حکومت بھی 20 روپے فی کلوگرام سبسڈی دے جب کہ سندھ میں موجود 15شوگر ملیں 20 روپے فی کلو گرام سبسڈی لے رہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے معروف سیاست دان اور ان کے احباب ملک بھر میں موجود زیادہ تر شوگر ملوں کے مالکان ہیں۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر نیب تفتیش کرے تو یہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے حوالے سے بڑا اسکینڈل سامنے آ سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں