امریکا فلسطینی صدرکی جانب سے ملاقات سے انکارپردھمکیوں پراترآیا

رواں ماہ ہونے والی شیڈول ملاقات منسوخ کی گئی تو فلسطین کو برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، وائٹ ہاؤس


ویب ڈیسک December 08, 2017
بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت قراردینے کے فیصلے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں: فوٹو: فائل

امریکی نائب صدر سے فلسطینی صدر محمود عباس کی ملاقات منسوخ کرنے پر امریکا نے فلسطین کو سخت نتائج کی دھمکی دے دی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے فلسطین حکام کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر امریکی صدر مائیک پینس کی فلسطینی صدر محمود عباس سے رواں ماہ ہونے والی ملاقات منسوخ کی گئی تو فلسطین کو برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس کے منفی مضمرات ہوسکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی صدر کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ مائیک پینس کے دورے کے موقع پرفلسطین کی جانب سے ان کا استقبال نہیں کیا جائے گا جس کی وجہ امریکی صدرکی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: فلسطینی مظاہرین پراسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد افراد زخمی

دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کے خلاف فلسطین سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں جب کہ صہیونی فوج نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے متعدد فلسطینیوں کو زخمی کردیا ہے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا تھا جس کے بعد دنیا بھر کے مختلف ممالک نے اس فیصلے کی مزمت کرتے ہوئے غیر ذمہ دارانہ فیصلہ قراردے دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔