کراچی پولیس کا بچے کی بازیابی کا دعویٰ جھوٹا نکلا تاوان دیکر چھڑایا گیا

کمسن بچے کی بازیابی سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔

اغوا کاروں نے گلشن اقبال کے قریب کچرا کنڈی میں رقم پھینکنے کی ہدایت کی۔ فوٹو: فائل

پولیس کا بچے کی بازیابی کا دعویٰ جھوٹا نکلا اور بچے کو تاوان کی رقم ادا کرنے کے بعد رہا کرایا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں ڈیفنس سے اغوا ہونے والے کمسن بچے کی بازیابی سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ کمسن بچے کو بازیاب نہیں بلکہ تاوان کی رقم دیکر رہا کرایا گیا اور پولیس نے بازیابی کا جھوٹا دعویٰ کیا۔


زرائع کے مطابق چالاک اغوا کاروں نے کئی گھنٹے پولیس کو چکمہ دیئے رکھا، انہوں نے واردات کے دوران والدہ کا موبائل چھینا اور اسی موبائل سے رابطے میں رہے، بیلنس ختم ہونے پر اغواکاروں نے 500 روپے کا بیلنس بھی لوڈ کروایا، ہیکرز نے رہائی کے لیے تین لاکھ روپے تاوان مانگا اور گلشن اقبال کے قریب کچرا کنڈی میں رقم پھینکنے کی ہدایت کی، کچرا کنڈی سے تاوان کی رقم لیکر ملزمان نے بچے کو گلستان جوہر میں چھوڑ دیا۔

ایس ایس پی سائوتھ جاوید اکبر ریاض نے بتایا کہ اغوا کاروں نے 15 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، بچے کے والد نے تین لاکھ روپے تاوان کی رقم ادا کی، جس کے بعد کمسن بچے کو چھوڑا گیا۔ دوسری طرف سائوتھ پولیس، ڈی آئی جی سی آئی اے، سی پی ایل سی بچے کو بازیاب کرنے کا دعوی کرتی رہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل 7 سالہ عبان کو ڈیفنس 26 اسٹریٹ سے اغوا کیا گیا تھا اور اغواکاروں کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
Load Next Story