یوسف رضا گیلانی کو نااہلی کے خلاف درخواست دائر کرنے کیلئے 7 روز کی مہلت

یوسف رضا گیلانی نے سزاکو چیلنج نہیں کیااور نااہلی بھی اسی بنیاد پر ہوئی ہے، چیف جسٹس کے ریمارکس

موجودہ وزیر اعظم نے سوئس حکام کو لکھے خط میں میرے مؤقف کا اعادہ کیا ہے،یوسف رضا گیلانی۔ فوٹو: ایکسپریس

KARACHI:
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو اپنی ناہلی کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کرنے کےلئے 7 روز کی مہلت دے دی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سابق وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنی پٹیشن میں میرانام لکھا ہے جبکہ قانونی عمل میں ججز کانام نہیں لکھاجاتا، جس پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ وہ وکیل نہیں، اس کی تصحیح کر دیں گے، سماعت کے دوران یوسف رضا گیلانی نے اپنے دلائل میں کہا کہ وہ سزا اور نااہلی کے خاتمے کے لیے آئے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انہوں نے نااہلی کی سزا کے خلاف درخواست دائر نہیں کی ، یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ان کا کوئی اقدام آئین اور قانون کے خلاف نہیں تھا، توہین عدالت کیس میں ججوں نے انہیں نااہل قرار نہیں دیا تھا بلکہ معاملہ اسپیکر کو بھجوایا تھا، اسپیکر قومی اسمبلی نے ان کے حق میں رولنگ دی تھی تاہم رولنگ کے خلاف درخواست میں انہیں نااہل قرار دیا گیا تھا۔


یوسف رضا گیلانی کی وضاحت سننے کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ ان کو سزا سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ نے دی ہے جسے انہوں نے چیلنج نہیں کیا، آپ کے خلاف سزا کا فیصلہ برقرار ہے اور نااہلی بھی اسی بنیاد پر ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم کو نااہلی کے خلاف درخواست دائر کرنے کے لئے 7 روز کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ، کیس کی اگلی سماعت سپریم کورٹ کا لارجر بینچ کرے گا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے آئین اور قانون کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا ،عالمی قوانین کے تحت اور کابینہ کی منظوی سے انہوں نے سوئس حکام کو خط نہ لکھنے کا فیصلہ کیا جس پر انہیں سزا ہوئی تاہم موجودہ وزیر اعظم نے سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط میں ان کے استثنیٰ کے مؤقف کا اعادہ کیا، اسی بنیاد پر وہ عدالت میں اپنی نااہلی کے خلاف آئے ہیں۔
Load Next Story