حکومت کا فاٹا میں آئندہ ہفتے ایف سی آر قانون ختم کرنے کا اعلان

آئندہ ہفتے تک ایف سی آر کا کالا قانون ختم ہوجائیگا، وزیر سرحدی امور عبدالقادر بلوچ

فاٹا کو مرکزی دھارے میں لانے پر کام جاری ہے اور ایف سی آر کو ختم کررہے ہیں، سرتاج عزیز۔ فوٹو: فائل

حکومت نے آئندہ ہفتے فاٹا میں فرنٹیئر کرائم ریگولیشن (ایف سی آر) کا کالا قانون ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فاٹا اصلاحات کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیز نے وزیر سرحدی امور عبدالقادر بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کو مرکزی دھارے میں لانے پر کام جاری ہے اور ایف سی آر کو ختم کررہے ہیں، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے دائرہ کار کو فاٹا تک وسیع کر رہے ہیں، یہ کام اب تک ہوچکا ہوتا لیکن کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے بل منظور نہ ہوسکا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف سی آر کا کالا قانون

سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ فاٹا اصلاحات پر کام نہیں ہورہا بلکہ اس حوالے سے ہر مہینے بریفنگ دی جائیگی، ایک ہزار ارب روپے کا فاٹا ترقیاتی فنڈ بنایا جائیگا، فاٹا کو معاشی طور پر مین سٹریم میں لانے کیلئے بھی کافی منصوبے زیر غور ہیں جب کہ انتظامی طور پر مرکزی دھارے میں لانے کیلئے کے پی حکومت سے رابطے میں ہیں۔


سرتاج عزیز نے کہا کہ فاٹا میں ایف سی کے ذریعے لیویز فورس کی بھرتی کی جارہی ہے، علاقے کو قانونی، معاشی، انتظامی اور سیکورٹی طور پر مین اسٹریم میں لانے کے بعد خیبرپختون خوا میں ضم کیا جائیگا، الیکشن تک فاٹا کا انضمام نہ بھی ہوا تو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخاب ہوگا، فاٹا میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔

وزیر سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ ایف سی آر کالا قانون ہے جس سے جان چھڑانا ضروری ہے اور آئندہ ہفتے تک یہ کالا قانون ختم ہوجائیگا، گورنر خیبر پختونخوا جلد صدر مملکت کو ایف سی آر ختم کرنے کیلئے سمری بھجوائینگے، تاہم ابھی فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی حتمی تاریخ نہیں دے سکتا، فاٹا میں خالی 1440 اسامیوں کو پُر کیا جارہا ہے، اصلاحات کے لئے ماحول سازگار ہے اور پیچھے ہٹنا تباہ کن ہوگا، فاٹا اصلاحات پر رکاوٹ نہیں لیکن اگر کوئی آئی تو ختم کرینگے اور اتحادیوں کے تحفظات دور کردینگے۔

عبدالقادر بلوچ نے مزید کہا کہ 70 سال تک کسی کو ایف سی آر ختم کرنے کی توفیق نہیں ہوئی، فاٹا کا انضمام ضرور ہوگا، جبکہ سیاسی جماعتیں بتائیں کہ کیسے چھ ماہ میں اصلاحات نافذ کریں؟، فاٹا اصلاحات کے 26 پہلو ہیں، اس کام میں جلدی نہیں ہوسکتی۔

واضح رہے کہ فرنٹیئر کرائم ریگولیشن پہلی مرتبہ 1848ء میں برطانوی راج نے نافذ کیا تھا۔
Load Next Story