پاکستان آئندہ دو سال میں خلانورد کو خلا میں روانہ کرے گا

چین کی مدد سے پاکستانی ماہرین کو مدار میں بھیجا جائے گا، ایئرچیف مارشل سہیل امان

چین کی مدد سے پاکستانی ماہرین کو مدار میں بھیجا جائے گا، ایئرچیف مارشل - فوٹو: فائل

پاکستان چین کے تعاون سے اگلے دو سال کے اندر اندر اپنے ماہرین کو خلا میں روانہ کرے گا۔

اسلام آباد میں ایئرٹیک 2017 کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سربراہ سہیل امان نے کہا کہ پاکستان چین کے تعاون سے اگلی نسل کے لڑاکا طیارے بنارہا ہے جن کی تیاری میں چینی ماہرین کا تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سال 16 سے 20 جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے بنارہا ہے جو ہر لحاظ سے امریکی ایف 16 سے بہتر ہے۔


پاک فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کا مقصد نئی ٹیکنالوجی پر مہارت اور مجموعی سماج کی بہتری ہونا چاہیے جب کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستانی طلبا و طالبات بہت باصلاحیت ، محنتی اور ذہین ہیں لیکن غیرمشروط ایمان، انتھک محنت اور مستقل مزاجی لازمی ہوتی ہے۔ اپنے خطاب میں سہیل امان نے سائنسی تحقیقی اداروں اور صنعتوں کے درمیان تعاون پر بھی زور دیا۔


پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق چین پاکستان کے سیٹلائٹ کو مدار میں بھیجنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کررہا ہے۔

واضح رہے کہ ٹیسٹ پائلٹ خلانورد کے بہترین امیدوار ہوتے ہیں اور پاکستان میں جے ایف 17 تھنڈر کی تیاری اور آزمائش کے بعد ٹیسٹ پائلٹس کی اچھی تعداد کو تیار کیا ہے جنہیں تربیت فراہم کرکے خلائی سفر کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔
Load Next Story