تھرپارکر میں سردی اورغذائی قلت سے مزید 5 بچے چل بسے

دیہی اسپتالوں میں ضروری ادویہ ختم ہو چکیں، افسران دفاتر تک محدود ہیں۔

تھر میں اس صورتحال پر قابونہ پایا گیا تو بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے، علاقہ مکین۔ فوٹو: فائل

تھرپارکر میں سردی کی شدت میں اضافے اور غذائی قلت سے مزید5 بچے دم توڑ گئے۔

گزشتہ روزمٹھی اسپتال میں زیر علاج پانچ بچے چل بسے جب کہ رواں ماہ دم توڑنے والے بچوں کی تعداد 20ہوگئی۔ واضح رہے کہ دیہی اسپتالوں میں ضروری ادویہ ختم ہوچکی ہیں جب کہ محکمہ صحت کے ضلعی افسر دفتر تک محدود ہیں، تاحال ادویات خریدنے کا آرڈر بھی نہیں دیا گیا۔


دوسری جانب تھر میں تاحال ہزاروں حاملہ خواتین غذائی قلت کا شکار ہیں، تھرپارکر کے دیہی صحت مراکزمیں بچوں کے لیے کھانسی، نمونیہ اور بخار جیسی روز مرہ استعمال کی ضروری ادویات بھی موجود نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق تین ماہ سے سرکاری اسپتالوں میں سرنج تک بھی دستیاب نہیں ہے جب کہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تھر میں اس صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
Load Next Story