بلوچستان میں گورنر راج ختم صوبائی حکومت بحال ہوگئی

بلوچستان حکومت ازخود بحال ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی کی سربراہی میں صوبائی کابینہ بھی فعال ہوگئی ہے۔

بلوچستان حکومت کو بحالی کے 3 دن بعد پھر تحلیل کردیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

صدر آصف علی زرداری کی جانب سے بلوچستان میں لگائے گئے گورنر راج ختم ہوگیا جس کے ساتھ ہی صوبے میں اسلم رئیسانی کی حکومت دوبارہ بحال ہوگئی ہے۔

کوئٹہ میں سانحہ علمدار روڈ کے بعد ہزارہ شیعہ برادری کے مطالبے پر صدر آصف زرداری کی جانب سے وزیراعظم کی سفارش پر بلوچستان میں لگایا گیا 60 روزہ گورنر راج ختم ہوگیا ہے جس کے بعد بلوچستان حکومت ازخود بحال اور وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی کی سربراہی میں صوبائی کابینہ بھی فعال ہوگئی ہے اور اسلم رئیسانی کو منانے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی اور گورنر بلوچستان نواب ذوالفقار علی مگسی کے درمیان بھی مذاکرات ہوئے۔


واضح رہے کہ 13 جنوری کو سانحہ علمدار روڈ میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے ہزارہ شیعہ برادری کی نسل کشی کے خلاف میتوں کے ہمراہ دھرنا دے دیا تھا، ان کے مطالبات مانتے ہوئے وزیر اعظم نے صدر مملکت سے صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کی سفارش کی تھی جس پر صدر آصف زرداری نے 60 روز کے لئے صوبے میں گورنر راج نافذ کردیا تھا۔

آئینی ماہرین کے مطابق اسلم رئیسانی کی حکومت کی بحالی آئینی ضرورت بھی تھی کیونکہ 16 مارچ کو قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرکےعام انتخابات کےلئے نگراں حکومتیں قائم کردیں جائیں گی، آئین کے تحت وفاق کی طرح صوبوں میں بھی وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر باہمی مشاورت سے نگراں وزیر اعلیٰ کا تقرر کریں گے جس کے لئے بلوچستان اسمبلی کو بحال کرنا ضروری ہے۔

دوسری جانب بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق اسپیکر اسلم بھوتانی کے جاری کئے گئے نوٹی فکیشن کو برقرار رکھتے ہوئے نواب زادہ طارق مگسی کو قائد حزب اختلاف بحال رکھنے کا حکم بھی جاری کردیا ہے۔
Load Next Story