فاٹا میں ایف سی آر کے خاتمے کی نوید

حکومت نے فاٹا میں فرنٹیئرکرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کا قانون ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے


Editorial December 10, 2017
حکومت نے فاٹا میں فرنٹیئرکرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کا قانون ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے . فوٹو : فائل

حکومت نے فاٹا میں فرنٹیئرکرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کا قانون ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ریاستوں اورسرحدی امور کے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے فاٹا اصلاحات کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر خیبر پختونخواہ صدر مملکت کو ایف سی آر کے خاتمے کے لیے سمری بھجوادیںگے،امید ہے آئندہ ہفتے تک ایف سی آر کا خاتمہ ہو جائے گا۔

عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے لیے سازگار موقع ہے،فاٹا اصلاحات کے 26 پہلو ہیں، اس لیے اس معاملے پر جلدی نہیںکی جاسکتی، فاٹا کا خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام ضرور ہوگا تاہم حتمی تاریخ نہیں دے سکتا۔وزیر سیفران نے کہا ہم اگر اب پیچھے ہٹے تو تباہ کن ہوگا، اتحادیوںکے تحفظات اورکوئی رکاوٹ آئی تو دور کریں گے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ فاٹا کومرکزی دھارے میں لانے پرکام جاری ہے، فاٹا اصلاحات پر ہر مہینے بریفنگ دی جائے گی۔ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کے حوالے سے بل اسمبلی سے منظورکرانا تھا تاہم کورم پورا نہ ہونے کے باعث بل منظور نہ ہوسکا۔فاٹا کو انتظامی طور پر صوبائی اکائی میں شامل کرنے کے لیے خیبرپختونخواحکومت سے رابطے میں ہیں۔قانونی، معاشی،انتظامی اورسیکیورٹی حوالے سے پیشرفت کے بعد فاٹا کوپختونخوا میں ضم کیا جائے گا۔

سرتاج عزیز نے کہا اگر فاٹا کا انضمام نہ ہو تب بھی آئندہ عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر انتخاب ہوگا تاہم فاٹا میںصوبائی اسمبلی کی کتنی نشستیں ہوںگی، یہ الیکشن کمیشن طے کرے گا۔ فاٹا کو مرکزی دھارے میں لانا اور وہاں انگریز راج کا قانون ختم کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

یہ اطمینان بخش بات ہے کہ سوائے ایک آدھ سیاسی ومذہبی جماعت کے باقی تمام سیاسی ودینی جماعتیں فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام اور قبائلی علاقہ جات کو سیٹلڈ ایریاز بنانے پر متفق ہیں۔ فاٹا کو پشاور ہائیکورٹ کے تابع کیا جائے اور وہاں سیشن کورٹس اور مجسٹریٹ تعینات ہونے چاہئیں۔ اس طرح فاٹا کو صوبائی محکمہ مالیات کے ماتحت کیا جائے تاکہ اس علاقے میں شہری اور دیہی جائیداد کی خرید وفروخت ہو سکے۔ پولیس تھانے قائم ہوں اور ڈپٹی کمشنر اور کمشنر تعینات ہوں تو تب ہی سمجھا جائے گا کہ فاٹا قومی دھارے میں شامل ہو گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں