کراچی حصص مارکیٹ پھر مندی کا شکار 112 پوائنٹس گرگئے

نگراں حکومت پر اختلافات کے باعث مارکیٹ میں تشویش، پرافٹ ٹیکنگ، انڈیکس 17760 پوائنٹس تک نیچے آگیا۔


Business Reporter March 14, 2013
192کمپنیوں کے دام میں کمی، 36 ارب کا نقصان، کاروباری حجم 14.7 فیصد گھٹ گیا، 18 کروڑ حصص کا لین دین۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو دوبارہ مندی سے منگل کو رونما ہونے والی تیزی مصنوعی ثابت ہوئی جس سے انڈیکس کی 17800 کی حد گرگئی۔

موجودہ حکومت کی میعاد چندروز میں ختم ہونے، نگراں حکومت میں نامزدگیوں پرحکومت واپوزیشن کے درمیان سے اختلافات سے سرمایہ کاروں میں عدم اطمینان اور نئی سرمایہ کاری کے بجائے پرافٹ ٹیکنگ نے منگل کی تیزی کے اثرات زائل کردیے، بدھ کوکاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ اتار چڑھائو کے بعد ایک بارپھر مندی کے زیراثررہی، مندی کے باعث60 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 36 ارب 14 کروڑ 43 لاکھ 78 ہزار673 روپے ڈوب گئے۔

ماہرین اسٹاک نے اس امر سے اتفاق کیا ہے کہ منگل کو رونما ہونے والی تیزی کی بڑی لہر غیرحقیقی تھی، اگر گزشتہ روز یہ مصنوعی تیزی رونما نہ ہوتی تو بدھ کو مارکیٹ میں مندی کے اثرات غالب نہ رہتے، بدھ کوٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، این بی ایف سیز انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر57 لاکھ 96 ہزار983 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر40 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی17900 کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے11 لاکھ46 ہزار951 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے33 لاکھ18 ہزار159 ڈالر اور میوچل فنڈز کی جانب سے13 لاکھ31 ہزار873 ڈالر کے انخلا سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔

4

نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس112.41 پوائنٹس کی کمی سے 17760.44 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 157.59 پوائنٹس کی کمی سے 14324.92 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 163.99 پوائنٹس کی کمی سے30830.20 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 14.71 فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ11 ہزار940 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار322 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں104 کے بھائو میں اضافہ، 192 کے داموں میں کمی اور26 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں