حلقہ بندیاں بل کی سینیٹ سے منظوری کیلیے ن لیگ کی لابنگ
سینیٹ میں کوئی بھی بل منظورکرانے کیلیے ہمارے پاس کافی حمایت موجود ہے، ن لیگ کا دعویٰ
پیپلزپارٹی کی جانب سے مخالفت کے باعث انتخابی حلقہ بندیوں کے حوالے سے اہم بل پرایوان بالا میں مطلوبہ دوتہائی اکثریت حاصل کرنے کیلیے حکمراں جماعت کی جانب سے بھرپورلابنگ کی جارہی ہے۔
حکمراں جماعت کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وہ بل کے حق میں مطلوبہ 70 ووٹوں کے مقابلے میں کم از کم 60ووٹ حاصل کرلیںگے جو104رکنی ایوان بالاکی دو تہائی اکثریت بنتی ہے۔ مسلم لیگ(ن) سینیٹ میں 27 نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت بن گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی 26نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپرہے۔
(ن) لیگ کے ایک سینیٹرنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ حکمران جماعت مذکورہ بل کے حق میں تقریباً60سینیٹرزکی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیگی، ان میں 10 آزاد سینیٹرزجن کاباضابطہ کسی جماعت سے الحاق نہیں، متحدہ قومی موومنٹ کے8سینیٹرز، جے یوآئی(ف) کے 5، نیشنل پارٹی اورپشنونخواملی عوامی پارٹی کے3،3سینیٹرز، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے دو اور فنکشنل لیگ اورجماعت اسلامی کے ایک ایک سینیٹرشامل ہیں۔
سینیٹرنے یہ بھی دعویٰ کیاکہ اے این پی کے 6سینیٹرزکے علاوہ تحریک انصاف کے بعض سینیٹر بھی حکومت کے بل کی حمایت کرینگے۔
ادھرایکسپریس ٹریبیون کے رابطے پر (ن) لیگ کے چیئرمین اورسینٹ میں قائد ایوان راجاظفرالحق نے پیپلز پارٹی یاکسی سیاسی جماعت سے کسی ممکنہ ڈیل کی تردیدکرتے ہوئے کہاہمیں کسی سے بیک ڈورڈیل کی ضرورت نہیں، سینیٹ میں کوئی بھی بل منظورکرانے کیلیے ہمارے پاس کافی حمایت موجود ہے۔
حکمراں جماعت کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وہ بل کے حق میں مطلوبہ 70 ووٹوں کے مقابلے میں کم از کم 60ووٹ حاصل کرلیںگے جو104رکنی ایوان بالاکی دو تہائی اکثریت بنتی ہے۔ مسلم لیگ(ن) سینیٹ میں 27 نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت بن گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی 26نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبرپرہے۔
(ن) لیگ کے ایک سینیٹرنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ حکمران جماعت مذکورہ بل کے حق میں تقریباً60سینیٹرزکی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیگی، ان میں 10 آزاد سینیٹرزجن کاباضابطہ کسی جماعت سے الحاق نہیں، متحدہ قومی موومنٹ کے8سینیٹرز، جے یوآئی(ف) کے 5، نیشنل پارٹی اورپشنونخواملی عوامی پارٹی کے3،3سینیٹرز، بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے دو اور فنکشنل لیگ اورجماعت اسلامی کے ایک ایک سینیٹرشامل ہیں۔
سینیٹرنے یہ بھی دعویٰ کیاکہ اے این پی کے 6سینیٹرزکے علاوہ تحریک انصاف کے بعض سینیٹر بھی حکومت کے بل کی حمایت کرینگے۔
ادھرایکسپریس ٹریبیون کے رابطے پر (ن) لیگ کے چیئرمین اورسینٹ میں قائد ایوان راجاظفرالحق نے پیپلز پارٹی یاکسی سیاسی جماعت سے کسی ممکنہ ڈیل کی تردیدکرتے ہوئے کہاہمیں کسی سے بیک ڈورڈیل کی ضرورت نہیں، سینیٹ میں کوئی بھی بل منظورکرانے کیلیے ہمارے پاس کافی حمایت موجود ہے۔